Brailvi Books

ثُبوتِ ہلال کے طریقے
15 - 59
۶۔ قیاسات وقرائن:
یعنی لوگ اپنے اندازے سے کہتے ہیں مثلاچاند اتنابڑاتھا، روشن تھا،دیرتک رہا لہذایہ ضرورکل کاہوگا۔امام اہل سنت فرماتے ہیں کہ ''یہ قیاسات توحسابات کی وقعت بھی نہیں رکھتے پھر ان پرعمل محض جہل وزلل''
۷۔ کچھ استقرائی کچھ اختراعی قاعدے :
مثلا لوگوں میں مشہور ہے کہ رجب کی چوتھی رمضان کی پہلی ہوگی۔رمضان کی پہلی ذی الحجہ کی دسویں ہوگی اس قسم کی باتوں کی شرعیت مطہرہ میں کوئی دلیل نہیں پائی جاتی۔
ٹیلی فون ،ریڈیو اورٹیلی وزن کی خبر کی شرعی حیثیت
    دور حاضر میں لوگ ایک دوسرے کوٹیلیفون کے ذریعے رؤیت ہلال کی خوش خبری دیتے ہیں اورآپس میں مبارکبادکاتبادلہ کرتے ہیں مگریہ ذریعہ بھی رؤیت ہلال کے ثبوت کے لئے کافی نہیں ہے کیونکہ ٹیلیفوں مذکورہ بالادرست سات طریقوں میں سے کسی طریقہ رویت ہلال کے تحت داخل نہیں ہے اگرچہ یہ بعض اعتبار سے خط کے مشابہ ہے مگر رؤیت ہلال کے معاملے میں صرف ایک قاضی سے دوسرے قاضی کی جانب بھیجے جانے والے خط کا اعتبارہے اوراس کے لئے بھی بعض کڑی شرائط کاپایاجاناضروری ہے اگر وہ مفقود ہوجائیں توقاضی کاخط بھی قابل اعتمادنہیں ہوتا۔چنانچہ عوام کے خط کا اس معاملے میں ہرگز اعتبارنہیں ہے کہ اس میں دھوکے کے بہت قوی احتمالات پائے جاتے ہیں اوریہی بات ٹیلیفون میں
Flag Counter