Brailvi Books

ثُبوتِ ہلال کے طریقے
14 - 59
دیتے اورانہیں اپنی گواہیوں کاحامل بناتے۔
۲۔ افواہ :
    بعض اوقات شہر میں افواہ اڑ جاتی کہ فلاں جگہ چاند ہوا،جاہل اسے تو اترو استفاضہ سمجھ لیتے ہیں۔حالانکہ جس سے پوچھاجائے وہ کہتاہے کہ سناہے ، کوئی بھی ٹھیک پتہ نہیں دیتایااس خبر کی انتہاء دوایک شخص ہوتے ہیں اسے استفاضہ سمجھ لینا محض جہالت ہے۔
۳۔ خطوط واخبار:
خطوط واخبارکے ذریعے رویت ہلال کی خبر معتبرنہیں جیساکہ اس تحقیق طریق چہارم کی گئی ہے۔
۴۔ تار:
اس کا بھی اعتبارنہیں ۔ امام اہلسنت علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ ''یہ خط سے بھی زیادہ بے اعتبارخط میں کاتب کے ہاتھ کی علامت توہوتی ہے ۔ یہاں اس قدربھی نہیں۔ تو اس پر عمل کوکون کریگامگراجہل سے اجہل جسے علم کے نام سے بھی مس نہیں "۔
۵۔ جنتریوں کابیان :
اس کابھی شرعاکوئی اعتبارنہیں بلکہ اس کارد توصریح حدیث کریمہ سے بھی ثابت ہے۔
Flag Counter