ثُبوتِ ہلال کے طریقے |
ہو۔اور اگر گذشتہ چاند صرف ایک ہی گواہی سے ثابت ہواتھا تواب مطلع روشن ہے اورچاند نظرنہیں آتاتواس صورت میں اکمال عدت کافی نہ ہوگابلکہ صبح ایک روزہ اور رکھیں گے کہ گذشتہ ہلال کاثبوت حجت کاملہ سے نہ ہواتھا۔
سابع: علامت کے ذریعہ ہلال کاثبوت
اگرکسی شہرمیں حاکم شرع قاضی اسلام ہو اوراحکام ہلال اسی کے یہاں سے صادرہوتے ہوں اوروہ خودعالم اوران احکام میں اپنے علم پر عمل کرنے والاہویاکسی قابل اعتمادمحقق عالم کے فتوی پر عمل کرنے والاہواوروہ ہلال کے شرعی ثبوت کے بعد اعلان کی خاطرتوپیں داغتاہوتوان توپوں کی آواز اس شہرکے لوگوں اوراردگرد کے دیہات والوں کے لئے ثبوت ہلال کے لئے کافی ہے۔
تنبیہ:
امام اہل سنت رحمہ اللہ تعالی نے اس رسالہ نافعہ میں لوگوں میں رویت ہلال سے متعلق رائج غلط طریقوں پر تنبیہ فرمائی ہے اور ان سے ساتھ مشہورطریقوں کوبیان کرکے ان کابطلان احادیث کریمہ اورفقہاء کرام کی عبارات کی روشنی میں ظاہر فرمایا۔عوام میں رائج وہ غلط طریقے درج ذیل ہیں
۱۔ حکایتِ رُؤیت:
یعنی کچھ لوگ کہیں سے آئے اورخبر دی کہ وہاں فلاں دن چانددیکھاگیا، وہاں کے حساب سے آج تاریخ یہ ہے ظاہر ہے کہ یہ نہ شہادت رؤیت ہے کہ انہوں نے خود نہ دیکھا۔نہ شہادت پرشہادت کہ دیکھنے والے ان کے سامنے گواہی