Brailvi Books

ثُبوتِ ہلال کے طریقے
12 - 59
اپنے مذہب کے مطابق ثبوت کے لئے کافی سمجھے تواس پر عمل کرسکتاہے۔
خامس:استفاضہ"یعنی خبر کی شہرت
    اس سے مراد یہ ہے کہ اگرکسی شہرمیں حاکم شرع قاضی اسلام ہو اوراحکام ہلال اسی کے یہاں سے صادرہوتے ہوں اوروہ خودعالم اوران احکام میں اپنے علم پر عمل کرنے والاہویاکسی قابل اعتمادمحقق عالم کے فتوی پر عمل کرنے والاہویاجہاں قاضی شرع نہ ہوتوایسامفتیِ اسلام کہ جس کی طرف لوگ سب سے زیادہ رجوع کرتے ہوں اورروزے اور عید کے معاملے میں اسی کے فتوی پر عمل پیراہوں ۔ وہاں سے متعدد جماعتیں آئیں اورسب ایک زبان اپنے علم سے خبردیں کہ وہاں فلانے دن رویت ہلال کاثبوت ہوااورعید کی گئی ۔ توان لوگوں کی خبرپر اعتمادکرتے ہوئے عمل کیاجائے گا۔اس کے برعکس اگر کوئی افواہ اڑگئی اور پورے شہر میں پھیل گئی مگر جس سے پوچھاجائے تووہ کہے کہ سناہے یالوگ کہتے ہیں یاکسی نامعلوم شخص کی طرف نسبت کرتے ہیں توایسی خبر کی کوئی اہمیت نہیں اور ایسی خبر ہرگزخبر مستفیض نہیں ہے۔اس قسم کی خبر کوئی حکم شرعی ثابت نہیں ہوسکتا۔
سادس: اکمال عدت یعنی مدت کاپوراہوجانا
    اگرکسی مہینے کے تیس دن پورے ہوجائیں تو آئندہ مہینے کاہلال خودبخود ثابت ہوجائے گااگرچہ اس کے ثبوت میں نہ تورؤیت ، نہ شہادت، نہ قاضی کاخط دوسرے قاضی کی طرف، نہ خبرمستفیض آئی ہوکیونکہ مہینہ تیس دن سے زائدنہ ہونایقینی ہے۔ اوراکمال عدت کے ذریعے سے ہلال کاثبوت اسی صورت میں درست ہوگاجبکہ گذشتہ واضح طور پر دیکھاگیاہویادوگواہانِ عادل سے ثابت ہوا
Flag Counter