فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جو مجھ پر روزِ جمعہ دُرُود شریف پڑھے گا میں قِیامت کے دن اُس کی شَفاعت کروں گا۔ (کنز العمال)
وِلادت کی خوشی میں جَھنڈے
سَیِّدَتُنا آمِنہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں : میں نے دیکھا کہ تین جھنڈے نَصب کئے گئے۔ ایک مشرِق میں ،دوسرا مغرِب میں ، تیسرا کعبے کی چھت پر اور حُضُورِاکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی وِلادت ہوگئی۔
(خَصائِصِ کُبریٰ ج اوّل ص۸۲ مختصراً)
روحُ الامیں نے گاڑا کعبے کی چھت پہ جھنڈا
تا عَرش اُڑا پَھرَیرا صبحِ شبِ ولادت
(ذوقِ نعت ص۶۷)
جھنڈے کے ساتھ جُلوس
رَحمتِ عالَمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جب سُوئے مدینہ ہِجرت فرمائی اور مدینۂ پاک زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کے قریب ’’مَوضَعِ غَمِیم ‘‘میں پہنچے تو بُریدَہ اَسلَمِی، قبیلہ بنی سَہم کے ستَّر سُوار لے کر سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ گرِفتار کرنے آئے، مگر سرکارِ عالی وقارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی نگاہِ فیض آثار سے خود ہی مَحَبَّتِ شاہِ اَبرارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَمیں گرِفتار ہوکر پورے قافِلے سَمیت مُشرَّف بہ اسلام ہو گئے ۔ اب عرض کی:یارسول اللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مدینۂ منوَّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماًمیں آپ کا داخِلہ پرچم کے ساتھ ہونا چاہئے۔ چُنانچِہ اپنا عِمامہ سر سے اُتار کرنَیز ے پر باندھ لیا اور سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب وسینہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے آگے آگے روانہ ہوئے۔ (وَفا ئُ الْوَفا جلد اوّل ص۲۴۳)