Brailvi Books

سود اور اس کا علاج
68 - 84
مکان تعمیر فرما لیتے۔“ فرمایا:”جو مر جائے گا (یعنی جس کو موت کا یقین ہے) اس کے لئے یہ بھی بہت ہے۔“( 1)
موت سے غفلت:
افسوس کہ ہم موت کی جانب عدم توجُّہ کے سبب دُنیا میں عُمدہ عُمدہ مکانات کی تعمیرات میں مشغول ہیں۔ہم اپنے مکانا ت کو انگلش ٹائلڈباتھ، امر یکن کچن،ماربل فلورنگ، وارڈ روب ، فُل گرِل ورک،فُل وُڈْوَرْک ،ایکسٹرا ورک سے خوب سجاتے ہیں۔ایک عَرَبی شاعر نے کس قدر درد بھرے انداز میں ہمیں سمجھانے کی کوشش کی ہے،مُلاحظہ ہو: 
زَیَّنْتَ بَیْتَکَ جَاھِلاً وَّعَمَرْتَہٗ
وَلَعَلَّ غَیْرُکَ صَاحِبَ الْبَیْتِ
یعنی (دنیا کی حقیقت اور آخِرت کی معرفت سے ) جہالت کی بِنا  پر تُو اپنے مکان کو زینت دینے اور صِرْف اِسی کو آباد کرنے میں لگا ہوا ہے۔ اور شاید  (تیرے مرنے کے بعد) اِس مکان کا مالک تیراغَیر ہوگا۔ 
مَنْ کَانَتِ الْاَیَّامُ سَائِرَۃً بِہٖ
فَکَأَنَّہُ قَدْ حَلَّ بِالْمَوْتِ
یعنی جسکو ایّام (کی گاڑی قبرکیطرف)کھینچتی چلی جارہی ہے وہ گویا موت سے مل چکا یعنی بہت جَلد مرجائے گا۔ 
(1)العقد الفرید، باب قولھم فی الموت،ج 3، ص 146