نوجوان پر نظر پڑی، معلوم ہوا یہ یہاں معتکف ہیں۔ انہوں نے درسِ فیضانِ سنت دیا تو میں بیٹھ گیا، بعد درس انہوں نے مجھ پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کی برکتیں بتائیں، ان اسلامی بھائی کا لباس اس قَدر سادہ تھا کہ بعض جگہ پیوند تک لگے ہوئے تھے، جب ان کیلئے گھر سے کھانا آیا تو وہ بھی بالکل سادہ تھا، میں ان کی سادگی سے بہت متاثر ہوا، مجھے ان سے محبت ہوگئی، میں ان سے ملاقات کیلئے آنے جانے لگا۔
اتفاق سے عیدالفطر کے بعد ان اسلامی بھائی کا نکاح تھا، یہ بیچارے غریب اور تنگدست تھے مگر حیرت کی بات یہ تھی کہ انہوں نے اس بات کا مجھے ذرا بھی احساس نہیں ہونے دیا اور نہ ہی کسی قسم کی مالی امداد کیلئے سوال کیا۔ میں اور زیادہ متاثر ہوا ماشاء اللہ دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول کتنا پیارا ہے، اس کے وابستگان کس قدر سادہ اور خود دار ہیں۔ الحمدللہ دعوتِ اسلامی کی محبت میرے دل میں گھر کرتی چلی گئی، یہاں تک کہ میں نے عاشقانِ رسول کے ہمراہ 8دن کے مدنی قافلے میں سفر کیا۔ میرے دل کی دنیا زَیروزَبَر ہوگئی، قلب میں مدنی انقلاب برپا ہو گیا اور میں نے گناہوں سے سچی توبہ کرکے اپنی ذات کو دعوتِ اسلامی کے حوالے کر دیا۔ الحمدللہ مجھ پر مدنی رنگ چڑھا کہ آج کل میں علاقائی مشاورت کے نگران کی حیثیت سے اپنے علاقے میں دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کی دھومیں مچارہا ہوں۔