Brailvi Books

سود اور اس کا علاج
58 - 84
	میٹھے میٹھے اور پیارے اسلامی بھائیو!ان فرامینِ مبارکہ میں امت کو یہ بات سمجھائی جا رہی ہے کہ بقدرِ ضرورت مال پر قناعت کریں، زیادہ مال کی ہوس میں ذلیل وخوار نہ ہوں کہ زیادہ مال کی ہوس حلال و حرام کی تمیز اٹھا دیتی ہے اور پھر بندہ سود، رشوت، ملاوٹ اور اس طرح کے دوسرے ذرائع اختیار کر کے اپنی دنیا و  آخرت دونوں کو داؤ پر لگا دیتا ہے۔ 
	میٹھے میٹھے اور پیارے اسلامی بھائیو!ان احادیثِ مبارکہ میں کامیابی کے چار مدنی پھول بیان کئے گئے ہیں : (۱) ایمان (۲)تقویٰ (۳) بقدرِ ضرورت مال اور (۴) تھوڑے مال پر صبر۔ جسے یہ نعمتیں نصیب ہو گئیں اس پر ربّ کریم کا بڑا فضل و کرم ہو گیا، وہ کامیاب رہا اور دنیا سے کامیاب گیا۔ 
	اے کاش! ہمیں قناعت نصیب ہوجائے، کیونکہ جو قناعت پسند ہو وہ سادگی اپناتا ہے، سادہ غذا اورلباس کو کافی جانتا ہے،اسے دولت کی حاجت ہوتی ہے نہ دولت مند کی۔  اور جو قناعت پسند نہ ہو، وہ حرص و لالچ کا شکار ہو جاتا ہے،کبھی سیر نہیں ہوتا، ہر وقت اس پر دَھن کمانے کی دُھن سوار ہوتی ہے، یہاں تک کہ موت آپہنچتی ہے۔ 
قناعت یہ ہے:
	حضرت سَیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا بیان ہے، تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے مجھ سے فرمایا:”اے ابو ہریرہ (رَضِیَ اللّٰہُ