Brailvi Books

سود اور اس کا علاج
57 - 84
	میٹھے میٹھے اور پیارے اسلامی بھائیو!خالص حلال مال جمع کرنے والے اُمراء یعنی وہ لوگ جو خالص حلال مال لے کر قیامت کے دن حاضر ہوں گے جب وہ اپنے مال کا حساب دے رہے ہوں گے تو فقراء ان اُمراء یعنی مالداروں سے پانچ سو سال پہلے جنت میں داخل ہوں گے۔ غور کیجئے کہ جب یہ حلال مال لانے والے پانچ سو برس تک الله عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں حساب دیں گے تو اس حرام خور یعنی سود خور کا کیا انجام ہو گا جو مالِ حرام لے کر روزِ قیامت حاضر ہو گا۔
تیسرا علاج قناعت:
	حضرت عبداللہ بن عمرو رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ شَفِیعُ ا لْمُذْنِـبِـیْن، اَنِیسُ الْغَرِیْبِین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:” کامیاب ہو گیا جو مسلمان ہوا اور بقدرِ کفایت رزق دیا گیا اور الله  نے اسے دیئے ہوئے پر قناعت دی۔“( 1) 
	اور حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے دعا کی: 
“اَللّٰھُمَّ اجۡعَلۡ رِزۡقَ آلِ مُحَمَّدٍ قُوۡتاً ”
ترجمہ:اے الله  عَزَّ   وَجَلَّ! محمد کے گھر والوں کی روزی بقدرِ ضرورت مقرر فرما۔( 2)

(1)صحیح مسلم، کتاب الزکاۃ، باب فی الکفاف والقناعۃ، الحدیث 1054، ص524
(2)صحیح مسلم، کتاب الزکاۃ، باب فی الکفاف والقناعۃ، الحدیث 1054، ص524