سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں:
حضرت سَیّدُنا ابو سعید خدری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ حضرت سَیّدُنا اُسامہ بن زید رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے حضرت سَیّدُنا زید بن ثابت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے ایک لونڈی ایک سو دینار میں خریدی اور ایک مہینہ تک کا ادھار کیا تو میں نے نبیٔ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کو فرماتے سنا: ”کیا تم اُسامہ پر تعجب نہیں کرتے کہ جس نے ایک مہینے کا ادھار کر کے لونڈی خریدی ہے۔ اس نے تو لمبی امید باندھ رکھی ہے۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے!میں نے اپنی آنکھیں جب بھی کھولیں تو یہی خیال کیا کہ پلکیں بند کرنے سے پہلے الله عَزَّ وَجَلَّ میری روح قبض کر لے گا اور جب میں اپنی آنکھیں اٹھاتا ہوں تو یہی خیال کرتا ہوں کہ اسے نیچے کرنے سے پہلے میری روح قبض ہو جائے گی اور جب میں لقمہ اٹھاتا ہوں تو یہی خیال ہوتا ہے کہ اس کے نگلنے سے پہلے پہلے موت آ جائے گی۔“ اسکے بعد ارشاد فرمایا:”اے انسانو! اگر تمہیں عقل ہے تو اپنے آپکو مردہ لوگوں میں شمار کرو،اس ذات کی قسم جسکے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے جس بات کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے (یعنی موت) وہ آنے والی ہے اور تم اسے عاجز نہیں کر سکتے۔“(1 )
آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں
(1)شعب الایمان، باب في الزهد و قصر الأمل، الحدیث: 10564 ،ج 7،ص355