میٹھے میٹھے اور پیارے اسلامی بھائیو!اگر دعا کی قبولیت کی خواہش ہو تو کسب حلال اختیار کیجئےکہ بغیر اس کے دعا قبول ہوتی ہے نہ نماز اور نہ ہی دوسرے فرائض۔چنانچہ،
حضرت سَیِّدُنا عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے :”سود خور کا نہ صدقہ قبول کیا جائے گا ، نہ جہاد ، نہ حج اور نہ ہی صلہ رحمی۔“( 1)
آہ!نیکیاں خاک ہو گئیں:
الله عَزَّ وَجَلَّکےمحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:”قيامت کے دن کچھ لوگوں کو لاياجائے گا، جن کے پاس تِہَامَہ پہاڑوں کی مثل نيکياں ہوں گی يہاں تک کہ جب ان کو لايا جائے گا تو الله عَزَّ وَجَلَّ ان کی نیکیوں کو اُڑتی ہوئی خاک کی طرح کر دے گا، پھر انہيں جہنم ميں پھينک ديا جائے گا۔“ عرض کی گئی:”يا رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم! يہ کيسے ہو گا؟“ تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:”وہ نماز پڑھتے، زکوٰۃ ديتے ، روزے رکھتے اور حج کرتے ہوں گے ليکن جب انہيں کوئی حرام چيز پيش کی جاتی تو لے ليتے تھے پس Q عَزَّ وَجَلَّ ان کے اعمال کو مٹا دے گا۔“ ( 2)
(1)تفسیر قرطبی،سورۃ البقرۃ،تحت الآیۃ:276،ج2،ص274
(2)کتاب الکبائرللذہبی،الکبیرۃ الثامنۃوالعشرون،فصل فی من ۔۔۔الخ ،ص136