پر ایک حدیثِ پاک میں ہے کہ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نُبوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایاکہ جب مظلوم ظالم کے لئے بد دعا کرتا ہے تو الله عَزَّ وَجَلَّ اس مظلوم سے ارشاد فرماتا ہے:”میں ضرور تیری مدد فرماؤں گا اگرچہ کچھ مدت بعد ہی ہو۔“(1 )
میٹھے میٹھے اور پیارے اسلامی بھائیو!سود خور کے ظلم کا شکار ہونے والی ایک عورت نے جب ایک سود خورکے لئے بد دعا کی تو اس کا انجام کیا ہوا آئیے جانتے ہیں۔ چنانچہ،
سود خور حکیم کی عبرتناک موت:
مدینۃ الاولیاء (ملتان شریف) میں ایک حکیم حکمت کی دکان چلاتا تھا، ایک دن وہ حکیم شام کو مطب سے فارغ ہو کر گھر گیا، کھانا کھایا، عشاء کی نماز پڑھی اور معمولاتِ شب سے فارغ ہو کر سو گیا۔ جب رات کا ایک حصہ گزر گیا تو اچانک وہ حکیم جاگ اٹھا اور اپنے پیٹ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ گیا۔ اس پر بے چینی کی کیفیت طاری تھی، کچھ دیر کے بعد ایک سنسنی خیز منظر یوں رونما ہوا کہ اس کا پیٹ پھٹا اور تمام گھر میں گندگی اور بدبو کی شدید آندھی چل پڑی، جو پھیلتے پھیلتے پورے محلہ میں پھیل گئی، بد بو اتنی شدید تھی کہ کئی افراد بیہوش بھی ہو گئے، اہلِ خانہ نے میونسپل کارپوریشن کے لوگوں کو راتوں رات بلایا اور اس بد بودار لاش کو کوڑا کرکٹ والی گاڑی میں ڈلوا کر شہر سے باہر پھینکوا دیا۔
(1)جہنم میں لے جانے والے اعمال،ج1، ص 719