اگر فرض کر لیں کہ وہ اسی دھوکا میں مبتلا ہوکر اس دارِ فانی سے چل بسا تو الله عَزَّ وَجَلَّ اس کے وارثوں کے ہاتھوں اس کا مال تباہ و برباد کر دے گا۔ اور دنیا و آخرت میں ذلت ورسوائی کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔ چنانچہ،
الله عَزَّ وَجَلَّ کا فرمانٕ عالیشان ہے:
یَمْحَقُ اللہُ الرِّبٰوا وَیُرْبِی الصَّدَقٰتِؕ وَاللہُ لَا یُحِبُّ کُلَّ کَفَّارٍ اَثِیۡمٍ﴿۲۷۶﴾ (پ3، البقرۃ:276)
ترجمۂ کنزالایمان :الله ہلاک کرتا ہے سُود کو اور بڑھاتاہے خیرات کو اوراللهکو پسند نہیں آتا کوئی ناشکرا بڑا گنہگار۔
سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:”(ظاہری طور پر) سود اگرچہ زیادہ ہی ہو آخرکاراس کا انجام کمی پر ہوتا ہے۔“(1 )
ہو سکتا ہے کہ کسی کے دل میں یہ وسوسہ (Temptation)آئے کہ ہم تو دیکھتے ہیں کہ کفار وغیرہ سود سے خوب پھل پھول رہے ہیں، ہم نے تو کسی کو برباد ہوتے نہیں دیکھا، تو ہمیں ہی کیوں اتنا ڈرایا جاتا ہے؟
ارے میرے نادان اسلامی بھائی! آپ کو کیا ہو گیا ہے؟ کیا آپ نہیں جانتے کہ گوبر(Cow-dung)کاکیڑا (Worm)گوبرکھاکرزندہ رہتاہے مگر بلبل (Nightingale) کبھی گوبر پسند جہنم ميں گرا ديا جائے گا۔'
نہیں کرتی۔ اور کتے (Dog)کی خوراک ہڈی (Boan) ہے مگر بکری (Goat)ہڈی (Boan)
(1)المسند للامام احمد بن حنبل ، مسند عبداللہ بن مسعود ، الحدیث: 4026، ج2،ص 109