آگ سے ڈرو:
شفیعُ ا لمذنبین، انیسُ الغریبین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے :”تم ميں سے ہر ايک کے ساتھ الله عَزَّ وَجَلَّ يوں کلام فرمائے گا کہ اسکے اور الله عَزَّ وَجَلَّ کے درميان کوئی ترجمان نہ ہو گا، جب وہ بندہ اپنی دائيں جانب نظر ڈالے گا تو اسے وہی کچھ نظر آئے گا جسے اس نے آخرت کیلئے آگے بھيجا تھا اور جب وہ اپنی بائيں جانب نظر ڈالے گا تو اسے وہی نظر آئے گا جسے اس نے آگے بھيجا تھا، پھر جب وہ اپنے سامنے ديکھے گا تو اسے آگ کے سوا کچھ نظر نہ آئے گا، لہٰذا آگ سے ڈرو، اگرچہ ايک ہی کھجور کے ذريعے ہو۔“ (1 )
آہ ! یہ مال کی ہوس اہل وعیال پر صحیح معنوں میں کچھ خرچ کرنے دیتی ہے نہ راہٕ خدامیں کچھ خرچ کرنے دیتی ہے۔ یاد رکھئے کہ مال و جاہ کی ہوس دین و ایمان کے لئے بے حد خطرناک ہے۔ چنانچہ،
حضرت کعب بن مالک انصاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:”دو بھوکے بھیڑیئے جنہیں بکریوں میں چھوڑ دیا جائے اتنا نقصان نہیں پہنچاتے جتنا کہ مال اور مرتبہ کا لالچ انسان کے دین کو نقصان پہنچاتا ہے۔“( 2)
(1)صحیح مسلم، کتاب الزکاۃ ، باب الحث علی الصدقۃ ولو بشق۔۔۔ الخ، الحدیث: 1016،ص507
(2)سنن الترمذی، كِتَاب الزُّهْدِ، باب 43، الحدیث: 2383، ج4،ص 166