Brailvi Books

سود اور اس کا علاج
28 - 84
سود خور حاسد بن جاتا ہے:
	سود خور حاسد بن جاتا ہے ۔اس کی تمنا ہوتی ہے کہ اس سے قرض لینے والا نہ تو کبھی پھلے پھولے اور نہ ہی ترقی کرے، کہ اُس کے پھلنے پھولنے میں اِس کی آمدنی تباہ ہوتی ہے۔ کیونکہ جس نے اِس سے سود پر قرض لیا اگر وہ ترقی کر جائے گا اور قرض اتار دے گا تو اس کی آمدنی ختم ہوجائے گی۔ یہی حسد اسے کہیں کا نہیں چھوڑتا۔ 
	ماہِ نُبُوَّت ،منبعِ جود وسخاوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:”حسد (Envy,Jealousy)سے بچتے رہو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح آگ لکڑیوں کوکھا جاتی ہے۔“(1 ) 
سود خور بے رحم ہو جاتا ہے:
	سود خور کے دل سے رحم نکل جاتا ہے اسے کسی پر ترس نہیں آتا، مجبور سے مجبور شخص اس کے آگے ایڑیاں رگڑتا ہے اور اگر وہ سرکی ٹوپی اتار کر اس کے پاؤں پر رکھ دے تو بھی اسے رحم نہیں آتا۔ کیونکہ سود نے اس کے قلب کو کالا کر دیا ہے۔ اوروہ ہر ایک کی مالی مدد سود ہی کی خاطر کرتا ہے اور اس طرح قرض دینے کے اس عظیم اجر و ثواب سے بھی محروم ہو جاتا ہے جیسا کہ بیان ہوا کہ قرض دینے سےالله عَزَّوَجَلَّ کس قدر راضی ہوتا ہے، قرض دینے سے اس کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّمَ کیسے راضی ہوتے ہیں،