Brailvi Books

سود اور اس کا علاج
25 - 84
c	جلدی جلدی قرض لے لو، ہاں ہاں کوئی مسئلہ نہیں، بَس سود دے دینا۔ 
	آج مختلف ذرائع اِبلاغ (Media) کے ذریعے مسلمانوں کو مختلف لالچ دے کر شرحِ سود (Interest rate)کم کر کے سود پر قرض (Loan)لینے پر اُکسایا جا رہا ہے، سود کی درخواست (Application) داخل کرنے پر قرعہ اندازی اور انعامات کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ 
	میرے میٹھے میٹھے اور پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں کیا ہو گیا ہے ؟ ارے مال و دنیا اور بیوی بچوں کی بے جامحبت نے اتنا اندھا کر دیا کہ سودی کاروبار اور سودی لین دین میں پڑ گئے۔اگر الله عَزَّوَجَلَّ ناراض ہو گیا اور اس کے پیارے حبیب،حبیبِ لبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّمَ روٹھ گئے اور سود کی وجہ سے عذاب نے آلیا  تو  کیا کریں گے؟ 
سود خور کو اعلانِ جنگ:
	سود خور کو الله عَزَّوَجَلَّ اور رسولِ اَکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف سے جنگ کا اعلان ہے۔چنانچہ، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: 
فَاِنۡ لَّمْ تَفْعَلُوۡا فَاۡذَنُوۡا بِحَرْبٍ مِّنَ اللہِ وَرَسُوۡلِہٖۚ وَ اِنْ تُبْتُمْ فَلَکُمْ رُءُوۡسُ اَمْوٰلِکُمْۚ لَا تَظْلِمُوۡنَ وَلَا تُظْلَمُوۡنَ﴿۲۷۹﴾ (پ3،البقرۃ: 279)
ترجمۂ  کنز الایمان: پھر اگر ایسا نہ کرو تو یقین کرلو الله اور الله کے رسول سے لڑائی کا اور اگر تم توبہ کرو تو اپنا اصل مال لے لو نہ تم کسی کو نقصان پہنچاؤ نہ تمہیں نقصان ہو۔