Brailvi Books

سود اور اس کا علاج
23 - 84
c	۔۔۔۔۔۔ کسی کا گھر ٹوٹا ہوا ہے، جیب میں رقم نہیں، پریشان ہے کہ کیا کروں؟ تو کوئی مشورہ دیتا ہے:”ارے پریشان کیوں ہوتے ہو؟ بہت سے سودی ادارے بنے ہوئے ہیں، تم بات تو کرو، بات کرنے کی بھی حاجت نہیں، فون تو کرو، تمہیں گھر بنانا ہے، قرض (Loan) لے لو، وہ تمہیں قرض (Loan) دے دیں گے، نتیجہ میں سود دے دینا۔“ 
c	۔۔۔۔۔۔ اچھا! تمہارا بچہ اس گھر میں خوش نہیں ہو رہا؟ کیوں پریشان ہو رہے ہو؟ اپنے بچے کو مت رُلاؤ! اسے خوش کرو، یہ گھر بیچ کر بنگلہ لے لو، کوئی مسئلہ نہیں، قرض دینے والے ادارے بہت ہیں، بس قرض لے لو، سود دے دینا۔ 
c	۔۔۔۔۔۔ فیکٹری بنانی ہے؟ پیداوار (Production) بڑھانی ہے؟ مزید کارخانے لگانے ہیں؟ کاروبار کو وسعت و ترقی دینی ہے؟ انویسٹمنٹ (Investment) نہیں ہے؟ سرمایہ (Capital) کم پڑ گیا ہے؟ کیوں پریشان ہو رہے ہو؟ سودی ادارے بہت، قرض دینے والے ادارے بہت، قرض لے لو، سود دے دینا۔ 
۔۔۔۔۔۔ ”بیٹی کی شادی کرنا ہے؟ کیوں پریشان ہو؟“ پریشان اس لئے ہو رہا ہوں کہ سادگی سے شادی تو کر لوں گا لیکن یہ رسومات (Customs, Traditions)، یہ ڈھولک، یہ مہندی، یہ ناچ گانا، یہ باجے، یہ کئی کئی ڈِشوں کا کھانا اور پھر بہت سے لوگوں کو جمع کر کے اپنی شہرت چاہنے کی ہوس۔ اس کیلئے تو بہت