یعنی اُس حبشی کا سیاہ چہرہ ایسا سفید ہوگیا جیسا کہ چودہویں کا چاند اندھیری رات کو روزِ روشن کی طرح منوَّر کر دیتاہے ۔اُس حبشی کی زَبان سے کلمۂ شہادت جاری ہوگیااوروہ مسلمان ہوگیا اوریوں اُس کا دل بھی روشن ہوگیا۔ جب مسلمان ہوکر وہ اپنے مالِک کے پاس پہنچا تو مالِک نے اسے پہچاننے سے ہی انکار کردیا۔ وہ بولا: میں وُہی آپ کاغلام ہوں۔ مالِک نے کہا : وہ تو سیاہ فام غلام تھا۔ کہا :ٹھیک ہے مگر میں مَدَنی حُضورسراپانور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر ایما ن لاچکا ہوں ۔ میں نے ایسے نُورِ مُجسَّم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی غلامی اختیار کر لی ہے کہ اُس نے مجھے بدرِ مُنیر(یعنی چودھویں کا روشن چاند) بنا دیا ، جس کی صُحبت میں پہنچ کر سب رنگ اُڑ جاتے ہیں ،وہ تو کفر و معصیَّت کی سیاہ