واٰلہٖ وسلَّم ان کی اِمداد کے لیے تشریف لے آئے ۔ اہلِ قافِلہ کی جان میں جان آ گئی ! اللہ کے محبوب ، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:''وہ سامنے جوٹِیلہ ہے اس کے پیچھے ایک سانڈنی سُوار( یعنی اونٹ سوار) سیاہ فام حبشی غلام سُوار گزررہا ہے، اس کے پاس ایک مَشکیزہ ہے ، اُسے سانڈنی سَمیت میرے پاس لے آؤ ۔ '' چُنانچِہ کچھ لوگ ٹیلے کے اُس پار پہنچے تو دیکھا کہ واقِعی ایک سانڈنی سُوارحبشی غلام جارہاہے۔ لوگ اس کو تاجدارِ رسالت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمتِ سراپا عظمت میں لے آئے۔ شَہَنشاہِ خیرُالاَنام صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اُس سیاہ فام غلام سے مَشکیزہ لے کر اپنا دستِ بابَرَکت مَشکیزے پر پھیرا اورمَشکیزے کا منہ کھول دیا اورفرمایا:
''آؤ پیاسو!اپنی پیاس بجھاؤ ۔''چُنانچِہ اہلِ قافِلہ نے خوب سیر ہوکر پانی پیا اور اپنے برتن بھی بھرلئے ۔ وہ حبشی غلام یہ مُعجِزہ دیکھ کر نبیوں کے سرور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دستِ انور چومنے لگا ۔سرکارنامدار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے