سِیاہ فام غلام |
مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان فرماتے ہیں:رب کے سلام بھیجنے سے مُرادیا تو بذرِیعۂ ملائکہ اسے سلام کہلوانا ہے یا آفتوں اورمصیبتوں سے سلامت رکھنا۔
(مراۃ المناجیح ج۲ص۱۰۲،ضیاء القراٰن)
مصطفٰے جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام شَمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
(1) سیاہ فام غلام
صَحرائے عَرَب میں ایک قافِلہ اپنی منزِل کی طرف رواں دواں تھا۔ اِثنائے راہ(یعنی راستے میں) پانی خَتْم ہوگیا۔ قافِلے والے شدّتِ پیاس سے بے تاب ہوگئے اورموت ان کے سروں پرمَنڈلانے لگی کہ کرم ہوگیا ؎
ناگہانی آں مُغِیثِ ہر دو کَون مصطفی پیداشُدہ از بہرِعَون
یعنی اچانک دونوں جہاں کے فریاد رَس میٹھے میٹھے مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ