Brailvi Books

سِیاہ فام غلام
20 - 47
نے اندرسے پوچھا :کون ہے؟جواب ملا: محمد صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔ ابوجَہل دروازے سے باہَر نکلا، اُس کے چہرے پرہوائیاں اُڑرہی تھیں ۔ پوچھا :کیسے آنا ہوا ؟ بے کسوں کے فریاد رَس محمدِعَرَبی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:اِس کا حق کیوں نہیں دیتا؟عرض کی : ابھی دیتاہوں۔ یہ کہہ کر اندر گیا اوررقم لاکر مسافِر کے حوالے کردی اوراندر چلا گیا ۔ دیکھنے والوں نے بعد میں پوچھا : ابوجہل!تم نے بَہُت عجیب کا م کیا۔ بولا : بس کیاکہوں ، جب محمّدِعَرَبی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنا نام لیا تو ایک دم مجھ پر خوف طاری ہوگیا۔ جُونہی میں باہَر آیا تو ایک لرزہ خیز منظر میری آنکھوں کے سامنے تھا ، کیا دیکھتا ہوں کہ ایک دیو پیکراُونٹ کھڑا ہے ۔ اتناخوف ناک اونٹ میں نے کبھی نہیں دیکھاتھا۔چُپ چاپ بات مان لینے ہی میں مجھے عافیَّت نظر آئی ورنہ وہ اُونٹ مجھے ہَڑَپ کرجاتا۔
(الخَصائِصُ الکُبْری لِلسُّیُوطِیّ ج۱ ص۲۱۲، دارالکتب العلمیۃ بیروت)
Flag Counter