سِیاہ فام غلام |
ہے ۔ یہاں صرف ایک آیتِ کریمہ پیش کی جاتی ہے چُنانچِہ پارہ 30سورۃُ التَّکویر کی آیت نمبر24میں ارشاد خدواندی ہے:
وَ مَا ہُوَ عَلَی الْغَیۡبِ بِضَنِیۡنٍ ﴿ۚ۲۴﴾
ترجَمۂ کنزالایمان:اوریہ نبی( صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم )غیب بتانے میں بخیل نہیں ۔ (پ۳۰ التکویر۲۴)
سرِ عرش پر ہے تری گزر دلِ فرش پر ہے تری نظر ملکوت و مُلک میں کوئی شے نہیں وہ جو تجھ پہ عِیاں نہیں (حدائقِ بخشش)
بیان کردہ روایت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جب کوئی مصیبت آئے یا مسلمان معذور ہوجائے تو اسے صَبْر کر کے اَجر کا حقدار بننا چاہئے ۔چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُنا اَنَس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رِوایت ہے کہ نبیِّ اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں کہاللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے:''جب میں اپنے بندہ کی آنکھیں لے لوں پھر وہ صَبْر کر ے، تو آنکھوں کے بدلے اُسے جنَّت دوں گا۔''
(صَحِیحُ البُخارِیّ ج۴ ص۶ حدیث ۵۶۵۳، دارالکتب العلمیۃ بیروت)