سِیاہ فام غلام |
گے توبِغیر حساب کے جنَّت میں داخِل ہوجاؤگے۔چُنانچِہ صاحِبِ شیریں مَقال، شَہَنشاہ خوش خِصال،محبوبِ ربِّ ذوالجلال عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ظاہِری وصال کے بعد ان کی بینائی جاتی رہی ، پھر ایک عرصہ کے بعد اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ان کی بینائی لوٹا دی اور ان کا انتِقال ہو گیا۔
(دَلَائِلُ النُّبُوَّۃ لِلْبَیْہَقِیّ ج۶ص۴۷۹، دارالکتب العلمیۃ بیروت)
اے عَرَب کے چاند چمکا دے مِری لوحِ جَبیں ہو ضِیائؔ کو پھر مدینے میں نظارہ نور کا
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ! اللہ کے مَحبوب ، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اپنے پرودگار عَزَّوَجَلَّ کی عطا سے اپنے غلاموں کی عُمر وں سے بھی باخبر ہیں اوران کے ساتھ جو کچھ پیش ہونے والا ہے اسے بھی جانتے ہیں ۔ قرآنِ پاک کی بے شمار آیاتِ مبارَکہ سے سرکارمدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے علمِ غیب کا ثُبوت ملتا