Brailvi Books

سِیاہ فام غلام
11 - 47
چُنانچِہ سیِّدُنا امام محمد بن جَرِیر طَبَری علیہ رحمۃ اللہ القوی (مُتَوَفّٰی310ھجری)نے فرمایا :
یَعْنِیْ بِالنُّوْرِ مُحَمَّدًا
(صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلَّم) یعنی نور سے مُراد محمدِ مصطَفیٰ صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہیں۔
 (تَفْسِیْرُ الطَّبَرِیّ ج۴ ص۵۰۲ دار الکتب العلمیۃ بیروت)
    جلیلُ القَدر ،حافِظُ الحدیث امام ابو بکر عبدالرَّزّاق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی ''المُصَنَّف'' میں حضرتِ سیِّدُنا جابِر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، وہ کہتے ہیں، میں نے عرض کی :'' یارسولَ اللہ (عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ ٖوسلّم) ! میرے ماں باپ حُضور (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم ) پر قربان! مجھے بتائيے کہ سب سے پہلے اللہ عَزَّوجَلَّ نے کیا چیز بنائی؟'' فرمایا: اے جابِر ! بے شک بِالیقین، اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات سے پہلے تیرے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کا نور اپنے نور سے پیدا فرمایا۔''
 (فتاوی رضویہ ج۳۰ ص۶۵۸ ، الجزءُ المفقُود مِن الجزء الاوّل مِنَ المُصَنَّف، لِعبدالرّزّاق، ص ۶۳ رقم ۱۸ )
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! میرا مشورہ ہے کہ''نور '' کے مسئلہ پر تفصیلی معلومات کیلئے مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضرتِ
Flag Counter