Brailvi Books

سِیاہ فام غلام
12 - 47
مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان کا''رسالۂ نور''کامُطالَعَہ فرمایئے۔
مرحبا آیا ہے کیا موسِم سُہانا نور کا 		بُلبلیں گاتی ہیں گلشن میں ترا نہ نور کا

نو ر کی بارش چھما چھم ہوتی آتی ہے                ا َسیرؔ لو رضا ؔ کے ساتھ بڑھ کر تم بھی حصّہ نو ر کا
(6)قُوّتِ حافِظہ عطافرمادی
    سیِّدُنا ابوہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں :میں نے بارگاہِ رسالت میں عرض کی: یارسولَ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم !میں آپ سے ارشاد ِگرامی سنتاہوں مگر بھول جاتاہوں ؟ارشاد فرمایا : ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ !اپنی چادر پھیلاؤ ۔ میں نے پھیلا دی تو مالِک جنّت ، قاسِمِ نعمت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنے دستِ رحمت سے چادر میں کچھ ڈال دیااور فرمایا :''اے ابوہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ !اِسے اٹھالو اور سینے سے لگا لو۔''میں نے حکم کی تعمیل کی۔ اِس کے بعد (میرا حافِظہ اِس قَدَر مضبوط ہوگیا کہ) میں کوئی بھی چیز نہیں بُھولا ۔
(صَحِیحُ البخارِیّ ج۱،۲ص۶۲،۹۴حدیث۱۱۹،۲۳۵۰، دارالکتب العلمیۃ بیروت)
Flag Counter