Brailvi Books

شریعت و طریقت
48 - 57
شریعت سے گر جاتا ہے وہ گمراہ ہوجاتا ہے اور گمراہ شخص پیر بننے کے لائق نہیں اور وہ درویش کہ جس کے پاس مخلوق بکثرت آتی ہے اسے شریعت کے مسائل میں احتیاط فرض ولازم ہے۔ اسے چاہے کہ وہ شریعت کے کسی باریک سے باریک مسئلہ کو بھی نہ چھوڑے کہ اس کا یہ عمل مریدوں کی گمراہی کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ مرید پیر کے اسی ترک عمل کو دلیل بنا کر کہیں گے ہمارے پیر نے تو اس طرح کیا تھا اس طرح مرید گمراہ اور دوسروں کو گمراہ کرنے والے ہوں گے۔'' پھر حضرت نے تینوں شرطیں بیان کرکے فرمایا '' جب مرید پیر کو ان تین شرطوں کے ساتھ متصف پائے تو اس کی بیعت کرلے کہ اب اس کی بیعت کرنا جائز و پسندیدہ ہے اور اگر ان تین شرائط میں سے ایک بھی شرط پیر میں نہیں پائی جاتی تو اس کی بیعت جائز نہ ہوگی اور اگر کسی نے لاعلمی میں کسی ایسے پیر کی بیعت کرلی ہو تو اسے چاہے کہ بیعت توڑ دے۔''
 (ملحض از سبع سنابل از ص ۳۹' ۴۳)
خاتمہ
یہ بظاہر ساٹھ اقوال ہیں مگر حقیقۃً چالیس اولیائے کرام کے َاسی اقوال ہیں کہ بعض شمار میں نہیں آئے اور متعدد جگہ ایک قول کے ضمن میں متعدد اقوال مذکور ہوئے ہیں اور ان سب کا مجموعہ َاسی ہے۔
تکملہ
اعلی حضرت' امام اہلسنت' مجدد دین و ملت' سیدی ووالدی حضرت مولانا شاہ احمد رضا خان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا ارادہ تھا کہ جن اولیاء کرام رحمۃ اللہ علیھم کے اقوال کتاب میں مذکور ہوئے ان کے ناموں کی فہرست بھی بنائیں امیر المومنین مولا علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ اور امام مالک و شافعی رضی اﷲ تعالیٰ عنہما کے نام لکھ کر ارادہ کیا کہ عوام کے
Flag Counter