Brailvi Books

شریعت و طریقت
47 - 57
بچاتے ہیں اور ان علما کے نورانی وجود شریعت کے چوروں کے لئے شہاب ثاقب کی طرح ہیں جو ان پر چاروں جانب سے برستے ہیں اور مار مار کر ان کو منتشر کردیتے ہیں۔ (سبع سنابل ص ۹'۸) عمرو جاہل نے علمائے شریعت کو معاذ اﷲ شیاطین کہا تھا الحمدﷲعزوجل کہ ان اولیاء کرام کی موتی بکھیرنے والی زبان ہی سے اﷲ عزوجل نے ثابت کردیا کہ یہ جاہل عمرو اور اس کے ساتھی اور اس جیسا عقیدہ رکھنے والے ہی شیاطین اور دین کے دشمن ہیں۔ اور اﷲ تعالیٰ کی ہزار ہاہزار حمد کہ یہ کلمات بارگاہ رسالت میں شرفِ قبولیت حاصل کرچکے ہیں۔ جیسا کہ ابھی گزرا کہ سبع سنابل شریف نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کی بارگاہ میں مقبول ہوگئی اور مذکورہ عبارت اسی کتاب کی ہے۔

ساٹھواں قول : یہی عظیم بزرگ حضرت میر عبد الواحد رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں '' چند شرائط جان کہ ان کے بغیر پیری و مریدی ہرگز جائز نہیں ایک یہ کہ پیر صحیح مسلک رکھتا ہو یعنی اس کا سلسلہ صحیح ہو دوسرا یہ کہ پیر شریعت کے حق کی ادائیگی میں کوتاہی وسستی کرنے والا نہ ہو تیسرا یہ کہ پیر کے عقائد درست اور مذہب اہل سنت وجماعت کے موافق ہوں۔ پیری و مریدی ان تین شرائط کے بغیر ہرگز جائز نہیں۔'' پھر شرط اول کی تفصیل ارشاد فرما کر شرط دوم کے متعلق فرمایا '' پیری کی دوسری شرط یہ ہے کہ پیر عالم ہو اور تمام عبادات پر عمل کرنے والا ہو اور شریعت کے احکام میں کوتاہی و سستی کرنے والا نہ ہو اور شریعت کے احکام کو حقیر جاننے والا نہ ہو۔ اور اگر شریعت کی عبادات کا عالم نہیں تو ان پر عمل ہرگز نہیں کرسکتا اور ایسا شخص شریعت کی حد سے گر جائے گا پس وہ پیری کے لائق نہیں کیونکہ جو شخص حقیقت کے مقام سے گر جاتا ہے وہ طریقت پر قرار پکڑتا ہے اور جو طریقت کے مقام سے گر جاتا ہے وہ شریعت پر قرار پکڑتا ہے اورجو