Brailvi Books

شریعت و طریقت
42 - 57
مودود کی کرامات ظاہر ہوئیں پھر علاقہ چشت میں پہنچے اور مریدوں کی تربیت میں مشغول ہوگئے۔ مختلف جگہوں سے لوگ حاضر خدمت ہوئے اور حضرت کی برکتوں سے معرفت کی دولت اور ولایت کا مرتبہ حاصل کیا۔ حضرت خواجہ شریف زندنی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جو نہایت اعلیٰ پائے کے ولی و عارف اور اﷲ تعالیٰ کی بارگاہ تک پہنچے ہوئے بزرگ تھے انہی جناب خواجہ کے مرید و تربیت یافتہ تھے۔ (نفحات الانس ص ۲۰۹۔ ۲۱۱)

ستاونواں قول : حضرت مولانا نور الدین جامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں '' اگر خلافِ عادت ایک لاکھ افعال بھی ظاہر ہوں جب تک ان کا ظاہر شریعت کے احکام کے موافق نہ ہو اور باطن طریقت کے آداب کے مطابق نہ ہو وہ درست ہے استدراج ہوگا ولایت وکرامت نہیں'' (نفحات الانس ص ۱۹) بعینہ اسی طرح لطائف اشرفی ص ۱۲۹ میں ہے۔ پھر دونوں کتابوں میں حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا وہ قول مذکور ہے جو قول نمبر ۳۲ میں گزرا۔
چند نفیس فوائد
ایک نفیس فائدہ : اس نفحات الانس شریف میں حضرت شیخ الاسلام عبد اﷲ ہروی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے کہ حضرت شیخ احمد چشتی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی تعریف کرتے ہوئے فرماتے تھے '' چشتی حضرات تمام کے تمام باطن میں پاک اور معرفت و فراست میں ہوشیار ہیں ان کے احوال اخلاص اور ترکِ ریا کاری کے ساتھ موصوف ہیں۔ اور وہ شریعت میں سستی کو جائز نہیں سمجھتے۔
(نفحات الانس ص ۱۸)
اور نفحات الانس کے قدیم قلمی نسخہ میں جو تین سو سال پرانا ہے یوں لکھا ہوا ہے '' ہمارے چشتی بھائی چشتی بزرگوں کے حال مبارک کا مشاہدہ کریں کہ وہ ہرگز شریعت میں سستی کو
Flag Counter