Brailvi Books

شریعت و طریقت
37 - 57
اور احکام الٰہی کی تعظیم کے معتقد ہیں۔ اور اسی لئے اﷲ تعالیٰ نے انہیں کمالات کا تحفہ دیا اورطریقت سے بے خبر اپنی خرافات پر دھوکے کا لباس پہنے ہوئے ہیں اور ظاہر میں مسلمان لیکن حقیقت میں کافر ہیں۔ ایسے لوگ ہمیشہ اپنے وہموں کے بتوں کے سامنے ادب سے بیٹھے ہوئے ہیں۔ شیطان جو وسوسے ان کے ذہن میں ڈالتا ہے یہ انہیں وسوسوں اور فتنوں میں پڑے ہوئے ہیں اوریہ مکمل بربادی ہے ان کے لئے جوان کا پیر وکارہویا ایسوں کے کاموں کو اچھا جانے اور یہ بربادی اس لئے ہے کہ وہ راہ خدا کے ڈاکو ہیں۔''
 (حدیقہ ندیہ ص۱۳۰'۱۳۱' ج ۱ مطبوعہ مصر)
چوّنواں قول : سلسلہ چشتیہ اشرفیہ کے سردار' قطب ربانی حضرت مخدوم اشرف جہانگیر چشتی سمنانی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔ '' خلاف عادت فعل اگر ولایت سے متصف کسی شخص سے ظاہر ہو تو اسے کرامت کہتے ہیں اور اگر کسی شریعت کے مخالف سے ظاہر ہو تو استدراج کہتے ہیں۔''
(لطائف اشرفیہ ص ۱۲۶)
پچپنواں قول : حضرت نجم الدین کبریٰ رحمۃ اﷲ علیہ کے بالواسطہ خلیفہ حضرت رکن الدین رحمۃ اﷲ علیہ اپنے شیخ و مرشد سے روایت کرتے ہیں۔ '' جب تک دل شریعت کو مکمل طور پر نہ تھام لے تب تک ولایت میں قدم رکھنا ناممکن ہے۔ بلکہ اگر شریعت کا انکار کرے تو کافر ہوجائے گا۔''
 (نفحات الانس ص ۲۸۷)
چھپّنواں قول : شیخ الاسلام حضرت احمد نامقی جامی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے حضرت خواجہ مودود چشتی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے فرمایا پہلے مصلّٰی ایک طرف رکھو اور جا کر علم سیکھو کیونکہ بغیر علم کے زُہد و تقویٰ میں پڑنے والا شیطان کا مسخرہ ہے۔''
(نفحات الانس ص ۲۱۰)
یہ قول ایک نفیس ولطیف حکایت کاحصّہ ہے۔ ہم اس حکایت کا خلاصہ
Flag Counter