Brailvi Books

شریعت و طریقت
35 - 57
کے علوم میں سے کوئی چیز شریعت سے باہر نہیں۔ اور ان کے علوم شریعت سے باہر کیسے ہوسکتے ہیں حالانکہ ہر ہر لمحہ شریعت ہی ان کے لئے اﷲ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے۔''

پچاسواں قول : پھر فرمایا ''تمام اولیاء ثکا اس بات پر اجماع واتفاق ہے کہ طریقت میں صدر بننے کے لائق نہیں مگر وہ جو شریعت میں زبردست مہارت رکھتا ہو۔ اور شریعت کے طریقوں اور اصطلاحات مثلاً خاص عام ' ناسخ و منسوخ کو جانتا ہو۔ عربی زبان پر کامل عبور حاصل ہو۔ یہاں تک کہ عربی زبان کے مجاز و استعارہ وغیرہ جانتا ہو تو ہر صوفی فقیہ ہوتا ہے لیکن ہر فقیہ صوفی نہیں۔'' (مذکورہ چاروں اقوال از طبقات کبریٰ ص ۴ مطبوعہ مصر)

اکیاونواں قول : امام عبد الوہاب شعرانی علیہ الرحمۃ نے فرمایا ۔ '' سچا کشف ہمیشہ شریعت کے مطابق ہی آتا ہے جیسا کہ اس فن کے علماء میں یہ بات طے ہوچکی ہے۔
 (میزان الشریعۃ ص ۱۳ مطبوعہ مصر)
باونواں قول : حضرت عبد الغنی نابلسی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں۔ ''ہمارے زمانے میں بعض لوگ صوفی ہونے کا دعویٰ کرنے والے یہ کہتے ہیں کہ اے علم ظاہر والو! تم اپنے احکام کتاب و سنت سے لیتے ہو اور ہم خود صاحب قرآن سے لیتے ہیں یہ قول بالاجماع کئی وجوہ سے کفر ہے ان میں سے ایک وجہ تو یہی ہے کہ عاقل و بالغ ہونے کے باوجود اپنے آپ کو شریعت کی پابندی سے آزاد قرار دیا۔'' یہیں فرمایا '' اگر علمِ ظاہر چھوڑنے سے قائل کی مراد نہ سیکھنا اور اس کا اہتمام نہ کرنا ہے یہ خیال کرتے ہوئے کہ علمِ ظاہر کی حاجت نہیں تو ایسے آدمی نے اﷲ تعالیٰ کے کلام کو احمق بتایا اور انبیاء کرام علیھم السلام کو معاذ اﷲ بیوقوف ٹھہرایا اور اس نے رسولوں علیھم السلام کے بھیجنے اور کتابوں کے
Flag Counter