Brailvi Books

شریعت و طریقت
34 - 57
جو علم اسے کشف کے ذریعے سے حاصل ہو اس پر عمل کرنے سے پہلے اسے کتاب و سنت پر پیش کرے اگر ان کے موافق ہو تو عمل کرے ورنہ اس پر عمل کرنا حرام ہے۔''
(میزان الشریعۃ ص ۱۳ مطبوعہ مصر)
اے نابیناؤ ! تم نے شریعت کی طرف محتاجی دیکھی شریعت کا دامن نہ تھاما تو شیطان کچے دھاگے کی لگام دے کرتمہیں گھمائے پھرے گا اس لئے حدیث میں بغیر فقہ پڑھے عبادت کرنے والے کو چکی کا گدھا قرار دیاہے۔

چھیالیسواں قول:  نیز امام شعرانی فرماتے ہیں ''وِلایت کی انتہا کبھی نُبوّت کی ابتداء تک نہیں پہنچ سکتی ۔ اور اگر کوئی ولی اس چشمہ تک بڑھے جس سے انبیاء کرام علیھم السلام فیض لیتے ہیں۔ تو ولی جل جائے اولیاء کرام کی انتہا یہی ہے کہ شریعت محمدیہ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کے مطابق عبادات بجالاتے رہیں خواہ کشف حاصل ہو یا نہیں اور جب کبھی کوئی شریعت سے نکلے گا ہلاک ہوجائے گا اور ان کی مدد کٹ جائے گی۔ اور انہیں کبھی ممکن نہیں کہ اﷲ عزوجل سے بذات خود بغیر شریعت کے واسطے کے لیں ۔ہم اوپر بیان کر آئے ہیں کہ تمام انبیاء واولیاء حضور انور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم سے مدد لیتے ہیں۔''
(الیواقیت والجواہر ص ۲۲۰ مطبوء مصر)
سینتالیسواں قول : نیز امام شعرانی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں '' تصوف کیا ہے بس احکام شریعت پر بندہ کے عمل کا خلاصہ ہے''۔

اڑھتالیسواں قول : پھر فرمایا'' علم تصوف شریعت کے چشمے سے نکلی ہوئی جھیل ہے''۔

اننچاسواں قول : پھر فرمایا '' جو نظر غور کرے وہ جان لے گی کہ اولیاء
Flag Counter