شریعت و طریقت |
پس شریعت کے ذریعے ہی سب سے بڑے اور بلند رتبے( یعنی اﷲ کی بارگاہ)تک پہنچنا نصیب ہوتا ہے۔ اور جس نے شریعت کی مخالفت کی تو وہ بھی پہنچ گیا لیکن کہاں ؟ جہنم میں اور دورود و سلام ہو نبی اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی آل اور اصحاب پر اور آپ علیہ السلام کے علماء اور آپ علیہ السلام کے گروہ پر جو علم کے وارث اور حضور اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے آداب سیکھنے والے ہیں۔
آمین یارب العلمین۔
اے اﷲ تیرے لئے حمد ہے اے میرے رب میں شیطان کے حملوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور اے میرے رب میں تیری پناہ لیتا ہوں اس بات سے کہ شیاطین میرے پاس آئیں۔ زید کا قول حق اور صحیح ہے جبکہ عمرو کا گمان باطل گھناؤنا اور کھلی بے دینی ہے اس کی شیطانیت سے بھرپور کلام میں دس فقرے ہیں ہم ان سب کے متعلق تھوڑی تھوڑی ایسی گفتگو کریں گے کہ ان شاء اﷲ الکریم مسلمانوں کے لئے فائدہ مند اور نفع بخش ہو اور شیطانوں کوجڑ سے اکھاڑ کر پھینک دینے والی ہو۔ (۱) عمرو کا یہ قول کہ شریعت صرف فرض و واجب اور حلال و حرام کے چند مسائل کا نام ہے محض اندھاپن ہے۔ شریعت جسم و جان اور روح و قلب اور تمام علوم الہیہ اور لامتناہی معارف سب کی جامع ہے ان مذکورہ تمام چیزوں میں سے طریقت و معرفت محض ایک ٹکڑے کا نام ہیں اور اسی وجہ سے تمام اولیاء کرام کے قطعی اجماع سے فرض ہے کہ تمام حقائق کو شریعت مطہرہ پر پیش کیا جائے اگر وہ حقائق ،شریعت کے مطابق ہوں تو حق اور قابل قبول ہیں ورنہ مردود و رسوا ہیں تویقینا قطعا شریعت ہی اصل کار ہے