شریعت و طریقت |
اکتیسواں قول : سلسلہ سہروردیہ کے پیشوا حضرت شہاب الدین سہروردی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔ '' فتنہ کے مارے ہوئے کچھ لوگوں نے صوفیوں کا لباس پہن لیا ہے تاکہ صوفی کہلائیں حالانکہ ان کو صوفیوں سے کچھ تعلق نہیں بلکہ وہ دھوکے اور غلطی میں ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ ان کے دل خالص خدا کی طرف ہوگئے اور یہی مراد کو پہنچنا ہے اور شریعت کے طریقوں کی پابندی کرنا عوام کا کام ہے ان کا یہ قول خالص بے دینی اور زندیقی ہے اور اﷲ کی بارگاہ سے دور کیا جانا ہے کیونکہ جس حقیقت کو شریعت رد کردے وہ حقیقت نہیں بے دینی ہے پھر انہوں نے حضرت جنید رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا قول نقل کیا کہ چوری اور زنا کرنے والے ایسے لوگوں سے بہتر ہیں''۔
(عوارف المعارف ص ۴۲ ج ۱ مطبوعہ مصر)
بتیسواں قول : حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اپنی کتاب '' اعلام الہدی وعقیدۃ ارباب التقی'' میں فرمایا '' جس شخص کے لئے اور جس کے ہاتھ پر کرامات ظاہر ہوں وہ احکامِ شریعت کا پورا پابند نہ ہو تو ایسا شخض بے دین ہے اور جو خلافِ عادت چیزیں اس کے ہاتھ پر ظاہر ہوں وہ کرامات نہیں بلکہ دھوکہ اور استدراج ہے''۔
(نفحات الانس از مولانا جامی علیہ الرحمۃ ص ۱۹)
تینتسواں قول : حجۃ الاسلام امام محمد غزالی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔ '' ایک گروہ معرفت اور بارگاہِ الٰہی تک پہنچنے کا دعویٰ کرتاہے حالانکہ وہ صرف معرفت کا نام ہی جانتے ہیں اور انکا گمان یہ ہے کہ ان کا فعل سب اگلے پچھلوں کے علم سے اعلیٰ ہے لھٰذا وہ سب فقیہوں' محدثوں' مُفسّروں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور تمام مسلمانوں اور علماء کو حقیر جانتے ہیں اور اپنے بارے میں اﷲ تک پہنچنے کا دعویٰ کرتے