Brailvi Books

شریعت و طریقت
24 - 57
کرلے اسے مردانِ حق کے دفتر میں شمار نہ کر'' ۔
 (رسالہ قشیریہ ص۲۱)
بیسواں قول : حضرت سیدی ابو الحسین احمد نوری رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہ حضرت سری سقطی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کے ساتھیوں اور حضرت جنیدبغدادی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کے ہم زمانہ بزرگوں میں سے ہیں فرماتے ہیں : '' تو جس شخص کو دیکھے کہ وہ اﷲ عزوجل کے ساتھ اپنے ایسے حال کا دعویٰ کرتا ہے جو اسے شریعت کی حد سے باہر کردے اس کے قریب بھی نہ جا''۔
(رسالہ قیشریہ ص ۲۵ مطبوعہ مصر)
اکیسواں قول : حضرت سیدی ابو العباس احمد بن محمد الآدمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  فرماتے ہیں۔ ''جو اپنے اوپر شریعت کے آداب لازم کرلے اﷲ تعالیٰ اس کے دل کو معرفت کے نور سے روشن کردے گا اور اس مقام سے بڑھ کر کوئی مقام معظم نہیں کہ نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے احکام' افعال' عادات سب میں آپ اکی پیروی کی جائے۔''
(رسالہ قشیریہ ص ۳۰ مطبوعہ مصر)
بائیسواں قول : سلسلہ چشتیہ بہشتیہ کے بہت بڑے بزرگ حضرت ممشاددینوری ص فرماتے ہیں ''مرید کا ادب یہ ہے کہ شریعت کے آداب کی اپنے نفس پر حفاظت کرے یعنی پابندی کرے۔''
(رسالہ قشیریہ ۳۲ ،مطبوعہ مصر)
تئیسواں قول : حضرت سیدنا سری سقطی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں '' تصوّف تین وصفوں کا نام ہے ایک یہ کہ آدمی کی معرفت کا نور اس کے ورع (اعلیٰ تقویٰ) کوبجھانہ دے دوسرا یہ کہ اپنے دل میں کوئی ایسا خیال نہ لائے جو ظاہر قرآن یا ظاہر حدیث کے خلاف ہو تیسرا یہ کہ کرامتوں کی وجہ سے وہ پوشیدہ چیزوں کو نہ کھولے جن کا کھولنا اﷲ عزوجل نے اس پر حرام کیا ہے۔''
(رسالہ قشیریہ ۱۳ مطبوعہ مصر)
Flag Counter