تیرھواں قول: حضرت بسطامی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں '' اگر تم کسی شخص کو دیکھو کہ اسے ایسی کرامت دی گئی ہے کہ وہ ہوا پر چار زانو بیٹھے تو اس سے فریب نہ کھانا جب تک یہ نہ دیکھو کہ فرض و واجب ومکروہ و حرام میں اس کا عمل کیسا ہے اور شریعت کی حدودو آداب کی کتنی حفاظت کرتا ہے۔''
(رسالہ قشیریہ ص ۱۸ مطبوعہ مصر)
چودھواں قول : حضرت ابو سعید فراز رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جو حضرت ذوالنون مصری و سری سقطی رضی اللہ تعالیٰ عنہماکے ساتھیوں اور حضرت جنید بغدادی علیہ الرحمۃ کے ہم زمانہ بزرگوں میں سے ہیں فرماتے ہیں۔ '' جس آدمی کا ظاہر حال اس کے باطن کے خلاف ہو وہ باطن نہیں بلکہ باطل ہے'')
(رسالہ قشیریہ ص ۲۸ مطبوعہ مصر)
علامہ سید عبد الغنی نابلسی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ اسی قول کی شرح میں فرماتے ہیں۔ '' اس لئے کہ جب اس آدمی نے ظاہر کی مخالفت کی تو اس کا باطن محض شیطانی وسوسہ اور نفس کی بناوٹ ہے۔''
(حدیقہ ندیہ جلد ۱ مطبوعہ مصر)
پندرھواں قول : حضرت حارث محاسبی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جو بڑے بڑے ائمہ و اولیاء کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اور حضرت سری سقطی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے ہم