الثقلین رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا ایک قول ہی کافی ہے کہ اس میں سب کچھ جمع فرمادیا ہے۔
دوسرا قول: حضور سیدنا غوث اعظم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ''جب تو اپنے دل میں کسی کی محبت یا دشمنی پائے تو اس کے کاموں کو قرآن و حدیث پر پیش کر اگر قرآن و حدیث کی رو سے پسندیدہ ہوں تو تواس سے محبت کر اور اگر اس اعتبار سے ناپسندیدہ ہوں تو اسے ناپسند کر تاکہ اپنی خواہش سے نہ کسی کو دوست رکھے نہ دشمن۔ اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے خواہش کی پیروی نہ کرکہ تجھے بہکادے گی خدا کی راہ سے '' ۔(طباق کبریٰ ص ۱۳۰)
تیسرا قول : حضور پر نور سیدنا غوث الاغواث رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں '' ولایت نبوت کا عکس ہے اور نبوت الوہیت کا عکس ہے اور ولی کی کرامت یہ ہے کہ اس کا فعل نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے قول کے قانون پر ٹھیک اترے''۔ (بہجۃ الاسرار ص ۳۹ مطبوعہ مصر)
چوتھا قول : حضور سیدنا محی الدین' محبوب سبحانی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں '' شریعت وہ حکم ہے جس کے قہر کی تلوار اپنے مخالف و مقابل کو مٹادیتی ہے اور اسلام کی مضبوط رسیاں اس کی حمایت کی مضبوط ڈوری پکڑے ہوئے ہیں۔ دونوں جہاں کے کاموں کا دارومدار فقط شریعت پر ہے اور شریعت کی ڈوریوں سے ہی دونوں جہاں کی منزلیں وابستہ ہیں'' ۔(بہجۃ الاسرار ص ۴۰ مطبوعہ مصر)
پانچواں قول : حضور سیدنا شيخ عبد القادر جیلانی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں۔ '' پاکیزہ شریعتِ محمدیہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم دین اسلام کا پھلدار درخت ہے شریعت وہ سورج ہے جس کی چمک سے تمام جہاں کی اندھیریاں جگمگا اٹھیں شریعت