چنانچہ امام غزالی رحمۃ اﷲ علیہ احیاء العلوم میں فرماتے ہیں کہ امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمۃ کے شاگرد رشید اور حدیث وفقہ ومعرفت وولایت میں متفقہ امام حضرت عبد اﷲ بن مبارک رضی اﷲ عنہ سے کسی نے پوچھا ناس یعنی آدمی کون ہے فرمایا علمائ۔ امام غزالی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں جو عالم نہ ہوامام ابن مبارک صنے اسے آدمی ہی شمار نہ کیا کیونکہ انسان اور جانوروں میں علم ہی کا فرق ہے انسان اس سبب سے انسان ہے جس وجہ سے اسے شرف حاصل ہے اور یہ شرف وبزرگی کس وجہ سے ہے ،یہ جسمانی طاقت کی وجہ سے نہیں کہ اونٹ آدمی سے زیادہ طاقتور ہے اور نہ ہی انسان کی بزرگی اس کے بڑے جسم کی وجہ سے ہے کہ ہاتھی کا جسم اس سے بڑا ہے نہ بہادری کی وجہ سے کہ شیر اس سے زیادہ بہادر ہے نہ خوراک کی وجہ سے کہ بیل کا پیٹ اس سے بڑا ہے اور وہ زیادہ کھاتا ہے اور نہ ہی انسان کا شرف جماع کی وجہ سے ہے کہ چڑوٹا جوسب میں ذلیل چڑیا ہے انسان سے زیادہ اس فعل کی قوت رکھتا ہے۔ آدمی تو صرف علم کے لئے بنایا گیا ہے اور اس علم کی وجہ سے انسان کا شرف وبزرگی ہے۔