Brailvi Books

شریعت و طریقت
17 - 57
چنانچہ امام غزالی رحمۃ اﷲ علیہ احیاء العلوم میں فرماتے ہیں کہ امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمۃ کے شاگرد رشید اور حدیث وفقہ ومعرفت وولایت میں متفقہ امام حضرت عبد اﷲ بن مبارک رضی اﷲ عنہ سے کسی نے پوچھا ناس یعنی آدمی کون ہے فرمایا علمائ۔ امام غزالی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں جو عالم نہ ہوامام ابن مبارک صنے اسے آدمی ہی شمار نہ کیا کیونکہ انسان اور جانوروں میں علم ہی کا فرق ہے انسان اس سبب سے انسان ہے جس وجہ سے اسے شرف حاصل ہے اور یہ شرف وبزرگی کس وجہ سے ہے ،یہ جسمانی طاقت کی وجہ سے نہیں کہ اونٹ آدمی سے زیادہ طاقتور ہے اور نہ ہی انسان کی بزرگی اس کے بڑے جسم کی وجہ سے ہے کہ ہاتھی کا جسم اس سے بڑا ہے نہ بہادری کی وجہ سے کہ شیر اس سے زیادہ بہادر ہے نہ خوراک کی وجہ سے کہ بیل کا پیٹ اس سے بڑا ہے اور وہ زیادہ کھاتا ہے اور نہ ہی انسان کا شرف جماع کی وجہ سے ہے کہ چڑوٹا جوسب میں ذلیل چڑیا ہے انسان سے زیادہ اس فعل کی قوت رکھتا ہے۔ آدمی تو صرف علم کے لئے بنایا گیا ہے اور اس علم کی وجہ سے انسان کا شرف وبزرگی ہے۔
۹:علمائے شریعت نگہبان ہیں:
مذکورہ بیانات سے واضح ہوگیا کہ علمائے شریعت ہرگز طریقت کے راستے میں رکاوٹ نہیں بلکہ وہی اس کا دروازہ کھولنے والے ہیں اور وہی طریقت کے راستے کے نگہبان ہیں البتہ وہ طریقت جسے شیطان کے بندے طریقت کہتے ہیں اور اسے محمد رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی شریعت سے جدا قرار دیتے ہیں علماء شریعت ایسی طریقت کے لئے ضرور رکاوٹ ہیں۔ اور علماء ہی کیا خود اﷲ عزوجل نے اس راہ کو بند' مردود' باطل اور دھتکارا ہوا قرار دیا اور پہلے گزر چکا کہ علمائے شریعت کی حاجت ہر مسلمان کو ہر وقت ہے اور طریقت میں قدم
Flag Counter