Brailvi Books

شاھراہِ اولیاء
30 - 37
شے کو غور سے سننا جو تمہاری نجات کا وسیلہ بن رہی ہو ۔ زبان کی زکوٰۃ اس سے وہ کلام کرنا جو تمہیں بارگاہ ِ الٰہی عزوجل میں مقرب بنا دے ۔ ہاتھ کی زکوٰۃ انہیں شر کی طرف بڑھنے سے روک کر بھلائی کے لئے پھیلا دینا ہے ۔پاؤں کی زکوٰۃ ان سے چل کر ایسی جگہ(مثلاً اجتماع وغیرہ میں) جانا جہاں تمہارے دل کی درستی اور دین کی سلامتی کا سامان ہو ۔
حج کا بیان
    ہر مرید کو چاہے کہ جب حج کرے تو ٹھکرا ئے جانے کے خوف سے پختہ نیت کرے اور اس طرح تیاری کرے جیسے واپس نہ آنے کا ارادہ رکھنے والا تیاری کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اچھی صحبت میں بیٹھے،۔۔۔۔۔۔احرام باندھنے کے وقت(گویا) اپنے آپ سے جدا ہوجائے ،۔۔۔۔۔۔ گناہوں کے ارتکاب سے غسل کر لے ،۔۔۔۔۔۔صدق ووفا کا لباس پہن لے ،۔۔۔۔۔۔ ایسے انداز میں تلبیہ کہے جو اللہ تعالیٰ کی دعوت کے جواب کے موافق ہو ،۔۔۔۔۔۔ اورحرم میں ہر اس شے کو خود پر حرام سمجھے جو اسے اللہ تعالیٰ سے دور کرنے والی ہو ،۔۔۔۔۔۔ اس کی کرسئ کرامت کے گرد اپنے دل سے طواف کرے ، ۔۔۔۔۔۔صفا پر وقوف کے وقت اپنے ظاہر وباطن کو ستھرا کر لے ،۔۔۔۔۔۔اپنی نفسانی خواہشات سے بھاگے،۔۔۔۔۔۔اللہ تعالیٰ سے ناجائز امیدیں نہ رکھے ، ۔۔۔۔۔۔ عرفہ میں اپنی خطاؤں کا اعتراف کرے ،۔۔۔۔۔۔ مزدلفہ میں اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرے ،۔۔۔۔۔۔ شیطانوں کو کنکریاں مارتے وقت اپنی خواہشات کو بھی کنکریاں مارے ،۔۔۔۔۔۔اپنی نفسانی خواہشات کو ذبح کر ڈالے اور گناہوں کو مُنڈواڈالے ،۔۔۔۔۔۔اور اللہ کی تعظیم کی خاطر بیت اللہ کا دیدار کرے ،۔۔۔۔۔۔اس کی قضاء پر راضی رہتے ہوئے حجر اسود کو بوسہ دے ،۔۔۔۔۔۔اور طواف وداع میں اللہ عزوجل کے سوا سب کو چھوڑ دے ۔
Flag Counter