Brailvi Books

شاھراہِ اولیاء
28 - 37
ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا ،۔۔۔۔۔۔
    ''اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ ۔
مجھ سے دعا مانگو ، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔(پ۲۴،مومن:۶۰)

    حضرت سیدنا بایزید بسطامی رضی اللہ عنہ سے اسم اعظم کے بارے میں سوال کیا گیا تو ارشاد فرمایا ،'' تم غیر اللہ کی طرف سے اپنے دل کو فارغ کر لو پھر اس کے جس صفاتی نام سے چاہو دعا مانگو (وہ ہی اسمِ اعظم ہے ۔)'' حضرت سیدنا یحیی بن معاذ رضی اللہ عنہ

 فرماتے ہیں ، ''تم نام والے (یعنی اللہ تعالیٰ) کو طلب کرو۔''رسول اکرم صلي اللہ عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا ،'' اللہ تعالیٰ دل ِ غافل کی دعا قبول نہیں کرتا۔''
 (تاریخ بغداد، ج۵،ص۱۱۸، رقم الحدیث۲۵۲۰، مطبوعۃ دارالکتب العلمیۃ بیروت )
    ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا،'' جب تم اخلاص کے ساتھ اس کی بارگاہ میں دعا کرتے ہو تو تمہیں تین میں سے ایک شے کی بشارت ہو ،یا تو تمہیں تمہاری مطلوبہ شے دے دی جاتی ہے ..یا .. تمہیں اس کے بدلے اس سے بہتر شے عطا کردی جاتی ہے ..یا.. تم پر آنے والی کوئی مصیبت ٹال دی جاتی ہے کہ اگر وہ تم تک پہنچ جاتی تو تم ہلاک ہوجاتے ، اور فریاد رسی چاہنے والے کی طرح دعا مانگو نہ کہ مشورہ دینے والے کی طرح(یعنی دعا میں جزم ہونا چاہے)۔''
 (الترغیب والترھیب ،کتاب الدعاء ،ج۲، ص۳۱۴، مطبوعۃ دارالکتب العلمیۃ۔دون قولہ ''وادع دعاء مستجیر لادعا ء مشیر ''وان ھذہ روایۃ بالمعنی والالفاظ غیرھا )
    نبی پاک، صاحب لولاک صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمایا کہ ،''اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس شخص کو میرے ذکر نے مجھ سے سوال کرنے سے روکے رکھا تو میں اسے اس سے زیادہ
Flag Counter