شاھراہِ اولیاء |
ترجمۂ کنزالایمان: لیکن آدمی تو جب اسے اس کا رب آزمائے کہ اس کو جاہ اور نعمت دے جب تو کہتا ہے میرے رب نے مجھے عزت دی اور اگر آزمائے اور اس کا رزق اس پر تنگ کر ے تو کہتا ہے میرے رب نے مجھے خوار کیا ، یوں نہیں ۔(پ۳۰،الفجر :۱۵،۱۷) چنانچہ اس کی اطاعت میں عزت ہے اورنافرمانی میں ذلت ہے ۔جو خواہشاتِ نفس کا شکار ہوا، اللہ تعالیٰ اسے ذلیل کردے گا ۔
دعا کا بیان
پیارے اسلامی بھائی !دعا کے وقت اِس کے آداب کو سامنے رکھو اور غور کرو کہ کس سے دعا مانگ رہے ہو ؟۔۔۔۔۔۔کس طرح مانگ رہے ہو؟۔۔۔۔۔۔کیوں مانگ رہے ہو؟۔۔۔۔۔۔ کیا سوال کر رہے ہو ؟یاد رکھو(آداب دعا کا خیال رکھتے ہوئے کی جانے والی)تمہاری ہر جائز دعا قبول ہوگی لیکن اگر تم نے شرائطِ دعا کا خیال نہ رکھا تو دعا شرفِ قبولیت کو نہ پہنچے گی۔ امام مالک بن دینار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ،''تم برستی بارش کو ہلکا گمان کرتے ہواور میں پتھروں (کے برسنے )کو ہلکا سمجھتا ہوں ۔'' اگر اللہ جل جلالہ نے ہمیں دعا کا حکم نہ بھی دیا ہوتا تو بھی ہم پر لازم تھا کہ اس سے دعا مانگیں ،۔۔۔۔۔۔ اگر اس نے ہمیں دعاکی قبولیت کا مژدہ نہ بھی سنایا ہوتا تو بھی جب ہم اس کی بارگاہ میں مخلص ہوکر دعا کرتے وہ بھی اسے اپنے فضل سے قبول فرما لیتا ، ۔۔۔۔۔۔اور یہ سب کیسے ہوتا جبکہ اس نے شرائط ِ دعا کے ساتھ کی جانے والی دعا کا ذمہ اپنے کرم پر لیا ہے ۔چنانچہ ارشاد ہوتا ہے
،''قُلْ مَایَعْبَؤُا بِکُمْ رَبِّیْ لَوْلَا دُعَآؤُکُمْ
ترجمۂ کنزالایمان:تم فرماؤ تمہاری کچھ قدر نہیں میرے رب کے یہاں اگر تم اسے نہ پوجو ۔(پ۱۹،الفرقان:۷۷)