Brailvi Books

شاھراہِ اولیاء
26 - 37
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ،۔۔۔۔۔۔
    ''وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ
ترجمۂ کنزالایمان:اور ہم نے تمہارے لئے تمہارا ذکر بلند کر دیا ۔(پ۳۰،الانشراح :۴)

    پھر انہیں اپنے معاملے میں عدل کا حکم دیا،چنانچہ دوسروں کے لئے فرمایا ،
    ''فَاِذَا قُضِیَتِ الصَّلَاۃُ فَانْتَشِرُوْا فِی الْاَرْضِ۔
ترجمۂ کنزالایمان:پھر جب نماز ہو چکے تو زمین میں پھیل جاؤ ۔(پ۲۸،الجمعۃ :۱۰)

    جبکہ ان کے لئے فرمایا
فَاِذَا فَرَغْتَ فَانۡصَبْ ۙ﴿۷﴾وَ اِلٰی رَبِّکَ فَارْغَبْ ٪﴿۸﴾
ترجمۂ کنزالایمان: تو جب تم نماز سے فارغ ہوجاؤ تو دعا میں محنت کرو۔ اور اپنے رب ہی کی طرف رغبت کرو۔(پ۳۰،الانشراح :۷،۸)
سلام کا بیان
    ''سلام ''اللہ تعالیٰ کے اسماء میں سے ہے جسے اس نے اپنی مخلوق کو عطا کیا تاکہ وہ اس کے معنی(یعنی سلامتی ) کو اپنے معاملات اور رہن سہن میں استعمال کر سکیں ۔ لہذا! جب تم کسی کو سلامت رکھنے کا ارادہ کرو تو اپنے دوستوں کو خود سے سلامت رکھو اور اس پر رحم کرو جو اپنی جان پر رحم نہیں کرتا (یعنی گناہوں میں مشغول رہتا ہے )کیونکہ مخلوق مصائب اور آزمائشوں میں گھری ہوئی ہے ۔لہذا! جسے کوئی نعمت ملے اس سے شکر کا اظہار ہوناچاہے اور جو کسی آزمائش میں مبتلاء ہو اس کی طرف سے صبر کا مظاہرہ ہونا چاہے۔     

    اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ،
فَاَمَّا الْاِنۡسَانُ اِذَا مَا ابْتَلٰىہُ رَبُّہٗ فَاَکْرَمَہٗ وَ نَعَّمَہٗ ۬ۙ فَیَقُوۡلُ رَبِّیۡۤ اَکْرَمَنِ ﴿ؕ۱۵﴾وَ اَمَّاۤ اِذَا مَا ابْتَلٰىہُ فَقَدَرَ عَلَیۡہِ رِزْقَہٗ ۬ۙ
Flag Counter