Brailvi Books

شاھراہِ اولیاء
23 - 37
اصل پر غور کرتا ہے اور اپنے اجزائے ترکیبی پانی اور مٹی پر غور کرتا ہے تو اس کی عاجزی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اسی عالم میں وہ اپنے آپ سے کہتا ہے ،''تیرا ناس ہو تم نے سجدے سے اپنا سر کیوں اٹھایا؟ تم اس کی بارگاہ میں اسی حالت میں مر کیوں نہیں گئے؟کہ اللہ تعالیٰ نے سجدے کو اپنی بارگاہ میں قربت کے حصول کا ذریعہ بنایا ہے ۔'' چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
،''وَاسْجُدْ وَاقْتَرِبْ .
ترجمۂ کنزالایمان:اور سجدہ کرو اور ہم سے قریب ہوجاؤ۔''(پ۳۰،العلق:۱۹)

    تو اس سجدے کے علاوہ کونسی چیز تجھے اس کے قریب کرے گی ؟ اپنے سجدے میں اس آیت پر نظر رکھو
،''مِنْھَا خَلَقْنٰکُمْ وَفِیْھَا نُعِیْدُکُمْ وَمِنْھَا نُخْرِجُکُمْ تَارَۃً اُخْرٰی
ترجمۂ کنزالایمان:ہم نے زمین ہی سے تمہیں بنایا اور اسی میں تمہیں پھر لے جائیں گے اور اسی سے تمہیں دوبارہ نکالیں گے ۔ (پ۱۶،طہ:۵۵) 

  غیراللہ کے مقابلے میں اللہ عزوجل سے مدد طلب کر وکیونکہ نبی پاک اسے مروی ہے کہ اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا ،''جب میں بندے کے دل میں اپنی عبادت کا شوق دیکھتا ہوں تو اس کے امور ِ دنیا کو اپنے ذمہ کرم پر لے لیتا ہوں ۔''
تشہد کا بیان
    پیارے اسلامی بھائی !تشہد سے مراد اللہ تعالیٰ کی ثناء کرنا ، اس کا شکر کرنا ، اس کے فضل میں اضافہ اور اس کے کرم میں ہمیشگی کی خواہش کرناہے ۔لہذا! تم اپنی انا کے خول سے باہر نکلو اور عملی طور پر بھی اسی طرح اس کے بندے بن جاؤ جیسا کہ تم اپنی زبان سے اس کا بندہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہو۔کیونکہ اس نے تمہیں بندگی کے لئے پیدا کیا اور
Flag Counter