Brailvi Books

شاھراہِ اولیاء
21 - 37
    (یعنی) وہ اس کا حق دار ہے کہ اس کی مخلوق اس سے ڈرے پس وہ ان ڈرنے والوں کی مغفرت فرمادیتا ہے ۔
تلاوتِ قرآن کا بیان
    اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ،۔۔۔۔۔۔
فَاِذَا قَرَاۡتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللہِ مِنَ الشَّیۡطٰنِ الرَّجِیۡمِ ﴿۹۸﴾اِنَّہٗ لَیۡسَ لَہٗ سُلْطٰنٌ عَلَی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَلٰی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُوۡنَ ﴿۹۹﴾ ۔
ترجمۂ کنزالایمان: تو جب تم قرآن پڑھو تو اللہ کی پناہ مانگو شیطان مردود سے ۔ بے شک اس کا کوئی قابو ان پر نہیں جو ایمان لائے اور اپنے رب پر ہی بھروسا رکھتے ہیں ۔(پ۱۴،النحل :۹۸،۹۹)

ایک اور مقام پر ہے ،۔۔۔۔۔۔
    ''اِنَّمَا سُلْطٰنُہٗ عَلَی الَّذِیْنَ یَتَوَلَّوْنَہُ
ترجمۂ کنزالایمان: اس کا قابو تو انہیں پر ہے جو اس سے دوستی کرتے ہیں۔(پ۱۴،النحل :۱۰۰)

    سورۂ حج میں ارشاد فرمایا ،۔۔۔۔۔۔
    ''اَنَّہٗ مَنْ تَوَلَّاہُ فَاَنَّہٗ یُضِلُّہٗ
ترجمۂ کنزالایمان:جو اس کی دوستی کریگا تو یہ ضرور اسے گمراہ کر دے گا ۔(پ۱۷،الحج:۴)

    تم اللہ تعالیٰ سے کئے گئے اپنے عہد کو یاد کرو ، اس کی وحی اور اس وحی کے اترنے کے بارے میں اس کے میثاق کو یاد کرو،۔۔۔۔۔۔ اور غور کرو کہ تم اس کے کلام اور کتاب کو کس انداز میں پڑھ رہے ہو ؟۔۔۔۔۔۔لہذا! خوب ٹھہر ٹھہر کر اور غوروتدبر سے پڑھو ، ۔۔۔۔۔۔ اس کے وعدہ ووعید ، مثالوں، نصائح ، احکام ، منھیات اورمحکمات ومتشابہات کا ذکر آنے پر(تھوڑی
Flag Counter