پیارے اسلامی بھائی !جب تم مسجد کے دروازے پر پہنچ جاؤ تو یادرکھوکہ تم نے اُس عظیم اورہر شے پر قدرت رکھنے والے مالک کے گھر میں داخل ہونے کا ارادہ کیا ہے جو صرف پاکیزہ شے کو قبول فرماتا ہے اور اس کی بارگاہ میں اخلاص ہی مقبول ہو سکتا ہے ۔ لہذا! تم اپنے آپ پر غور کروکہ تم کون ہو؟ ۔۔۔۔۔۔کس کے لئے ہو؟۔۔۔۔۔۔ کہاں کھڑے ہو؟۔۔۔۔۔۔ کس دیوان(یعنی رجسٹر) سے تمہارا نام باہر لایا گیا ہے(جنتیوں کے یا دوزخیوں کے)؟ ۔۔۔۔۔۔ جب تم اپنے آپ کو اللہ عزوجل عبادت کے لئے تیار کرچُکو تو اندر داخل ہوجاؤ کہ تمہیں اس کی اجازت اور امان ہے ، وگرنہ ایسی بے تابی کے ساتھ رُکے رہو جیسے وہ شخص بے قرار ہوتا ہے جس سے ہاتھ پاؤں ہلانے کی قوت چھین لی جائے اور اس کے آگے بڑھنے کا راستہ بند کردیا جائے۔جب اللہ عزوجل تمہاری اس بے قراری کو ملاحظہ فرمائے گا تو تمہیں داخلے کی اجازت عطافرمادے گا ، اس وقت تیری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ ہوگا ۔
پیارے اسلامی بھائی !جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے پر رحم فرماتا ہے، اپنے مہمان کا اکرام کرتا ہے ، سوال کرنے والے کو نوازتا ہے،حتی کہ اپنی بارگاہ سے منہ موڑ لینے والے کے ساتھ بھی بھلائی کا معاملہ کرتا ہے تو (غور کرو) اپنی بارگاہ کی طرف بڑھنے والے کو کیسے کیسے انعامات عطا فرمائے گا ؟