کے بارے میں غور وتفکر کرے جس سے اسے پتہ چلے گا کہ جب ان میں سے ایک کی آمد ہوتی ہے تودوسرے کی برتری ختم ہوجاتی ہے ۔ اسی طرح جب نورِ معرفت ظاہر ہوتا ہے تو انسان کے اعضاء سے نافرمانی کی سیاہی جاتی رہتی ہے ۔ اگر بندے کی حالت ایسی ہو کہ وہ موت کے لئے تیار ہو تو وہ اس توفیق وعصمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے اور اگر اس کی حالت ایسی ہو کہ وہ موت کو ناپسند کرتا ہو تو مضبوط ارادے اور بھرپور کوشش کے ذریعے اس کیفیت سے باہر نکل آئے ۔
پیارے اسلامی بھائی! یادرکھو کہ تمہارے لئے بارگاہ ِ الٰہی عزوجل کے سوا کوئی جائے پناہ نہیں جس طرح اس تک پہنچنے کے لئے اس کی اطاعت کرنے کے سواکوئی راستہ نہیں۔ تم اپنے برے اعمال کے سبب سابقہ زندگی کے برباد ہونے پر شرمندہ ہو اور اپنے ظاہر کو گناہوں اور باطن کو برائیوں سے پاک کرنے ، اپنے دل سے غفلت کو دور کرنے ، اپنے نفس سے شہوت کی آگ بجھانے ، سیدھے راستے پر استقامت حاصل کرنے اور صدق کی سواری پر سوار ہونے کے لئے اپنے رب عزوجل سے مدد طلب کروکیونکہ دن دلیل ِ آخرت اور رات دنیا کی دلیل ہے ۔ نیند موت کی گواہ ہے ، اور بندہ اپنے سامنے آنے والی شے (یعنی موت ) کی طرف بڑھ رہا ہے اور اپنی پچھلی زندگی پر نادم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا،''