جَوزی عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں : اِعلانِ نُبُوَّت سے 5 سال قبْل حضرتِ سیِّدَتُنافاطِمۃُ الزَّہراء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی پیدائش ہوئی۔ وَاللہُ تَعَالٰی اَعْلَم وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَمعَزَّوَجَلَّ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم (اَلْمَوَاہِبُ اللَّدُنِّیَّۃ مع شَرْحُ الزُّرْقَانِی، الفصل الثانی فی ذکر اولاد الکرام ج۴، ص۳۳۱)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اَلقابات
حضرتِ سیِّدَتُنا فاطِمۃُ الزَّہراء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے بے شمار القابات ہیں جیسے اُمُّ السّادات، مخدومۂ کائنات، دُخترِ مصطفٰے، بانوئے مرتضیٰ، سردارِ خواتینِ جہاں وجِناں ، حضرتِ سیِّدَہ، طیِّبہ، طاہِرہ، فاطمہ زہراء اور بتول، زاکِیہ، راضِیہ، مرضیہ، عابِدہ، زاہِدہ، محدِّثہ، مُبارَکہ، ذکِیَّہ، عذراء، سیِّدَۃُ النِّسَاء، خیرُالنِّسَاء، خاتونِ جنّت، مُعظَّمہ، اُمُّ الہاد، اُمُّ الحَسَنَینوغیرہ(1) جیسی
________________________________
1 - ....تھیں ، شہزادوں کے نام حضرتِ سیِّدُنا قاسِم، حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم، حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ اور شہزادیوں کے نام حضرتِ سیِّدَتُنا زینب، حضرتِ سیِّدَتُنا رقیہ، حضرتِ سیِّدَتُنا اُمِّ کلثوم، حضرتِ سیِّدَتُنا فاطمہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ، حضرتِ سیِّدَتُنا زینب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا شہزادیوں میں سب سے بڑی تھیں ۔(اَلْمَوَاہِبُ اللَّدُنِّیَّۃ مع شَرْحُ الزُّرْقَانِی،الفصل الثانی فی ذکر اولاد الکرام،ج۴، ص۳۱۳،۳۱۴ ملتقطاً)
… اُمُّ السّادات یعنی سادات کی اصل۔ مخدومۂ کائنات یعنی تمام کائنات کے لئے قابلِ........