میں کیا خوب فرماتے ہیں :
اور کوئی غیب کیا تم سے نِہاں ہو بھلا
جب نہ خدا ہی چُھپا تُم پہ کروڑوں دُرود
(حَدَائِقِ بَخْشِش از امامِ اہلسنّت عَلَیْہِ رَحْمَۃُ رَبِّ الْعِزَّت)
شَرحِ کلامِ رضاؔ:
یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم آپ کی شانِ عَظَمت نشان کے کیا کہنے! شبِ معراج عین جاگتی حالت میں آپ نے اپنے مبارَک سر کی آنکھوں سے اپنے پاک پَروَردگارعَزَّوَجَلَّ کا دیدار کیا، تو یوں اللہ عَزَّوَجَلَّ جو کہ غیبُ الغیب ہے وہ بھی اپنے فضل و کرَم سے آپ پر ظاہر و آشکار ہو گیا تو اب کوئی اور غیب آپ سے کس طرح نِہاں یعنی چُھپا رہ سکتا ہے۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر کروڑوں بار دُرود وسلام کا نُزول ہو۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! حضرتِ سیِّدُنا حُذَیفہ بن یمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْـــہٗ سے مروی ایمان افروز حدیثِ پاک سے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شہزادی کی شانِ عظَمت نِشان کے ساتھ ساتھ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نواسے حسنینِ کریمَین، طَیِّبَین، طاہِرَین، سَیِّدَین، جَلِیلَین، قمرین، شہیدَین کی شان وشوکت بھی ظاہِر ہوئی کہ یہ دونوں شہزادے حسن وحسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا جنّتی