سیرتِ مصطفٰی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم |
صدر الافاضل سید محمد نعیم الدین مراد آبادی علیہ رحمۃ اللہ الہادی اس آیتِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں:ان کا اچھی طرح اتباع کرواور دین الٰہی کی مدد کرو اور رسول کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا ساتھ نہ چھوڑو اور رسول کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی سنتوں پر چلو یہ بہتر ہے۔(خزائن العرفان) حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے ، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی اس وقت تک (کامل) مومن نہیں ہوسکتاجب تک کہ اس کی خواہش میرے لائے ہوئے کے تابع نہ ہوجائے۔
(مشکاۃ المصابیح، کتاب الایمان، باب الاعتصام...الخ، ج۱، ص۵۴، الحدیث:۱۶۷)
اورایک حدیث میں ارشاد ہے، جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔
(مشکاۃ المصابیح، کتاب الایمان، باب الاعتصام...الخ، ج۱، ص۵۵، الحدیث:۱۷۵)
ان احادیث سے واضح ہوا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی سنتوں کی پیروی ایمان کے کامل ہونے اور جنت میں آپ کا قرب پانے کا ذریعہ ہے اور ہر مسلمان یہ خواہش کریگا کہ وہ ان نعمتوں سے سرفراز ہولہٰذااسے چاہیے کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے اقوال، افعال، حالات اور سیرت طیبہ کا بغور مطالعہ کرکے اپنی زندگی آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ سلم کی اطاعت اور آپ کی سنتوں پر عمل کرتے ہوئے گزارے۔ سیرت طیبہ پر ہر زمانہ کے علماء نے اپنے اپنے ذوق اور ماحول کی ضروریات کے مطابق کا م کیا لیکن یہ وہ بحرناپیداکنار ہے جس میں ہر ایک کوبساط بھر غواصی کے باوجود اپنے عجز کا اعتراف رہا، ہنوز یہ سلسلہ مبارکہ جاری ہے عربی زبان کے علاوہ اردو زبان