Brailvi Books

سیرتِ مصطفٰی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
6 - 872
پیشِ لفظ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ اَمَّابَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اللہ عزوجل اپنے بندوں کی ہدایت اوررہنمائی کے لیے وقتاًفوقتاً اپنے مقدس انبیاء علیہم السلام کو مبعوث فرماتا رہا اور سب سے آخر میں اس نے اپنے پیارے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو مبعوث فرمایا جو عرب وعجم میں بے مثل اور اصل ونسل، حسب ونسب میں سب سے زیادہ پاکیزہ ہیں، عقل وفراست ودانائی اور بردباری میں فزوں تر، علم و بصیرت میں سب سے برتر، یقینِ محکم اور عزمِ راسخ میں سب سے قوی تر، رحم وکرم میں سب سے زیادہ رحیم وشفیق ہیں۔ اللہ عزوجل نے ان کے روح وجسم کو مصفّٰی اور عیب ونقص سے ان کو منزہ رکھا، ایسی حکمت ودانائی سے ان کو نوازا کہ جس نے اندھی آنکھوں ، غافل دلوں اور بہرے کانوں کو کھول دیاالغرض آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کوایسے فضائل ومحاسن اور مناقب کے ساتھ مخصوص کیا ہے جس کا احاطہ ممکن نہیں۔

     ان میں بعض اوصاف وہ ہیں کہ جن کی تصریح اللہ عزوجل نے اپنی کتاب قرآن مجید فرقان حمید میں فرمادی کہ آپ کو اپنی مخلوق میں علی وجہ الکمال جاہ وجلال کے ساتھ ظاہر فرمایا اور محاسن ِجمیلہ، اخلاقِ حمیدہ، مناصب ِکریمہ، فضائل ِحمیدہ سے ممتاز فرمایا، آپ کے مراتب عالیہ پر لوگوں کو خبردار کیا اور انہیں آپ کے اخلاق وآداب کی تعلیم دی اور بندوں کو ان پر اعتصام والتزام کے وجوب کی تلقین کی اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت اور پیروی کا حکم دیا ،ارشاد فرمایا:
لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیۡ رَسُوۡلِ اللہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ
ترجمہء کنزالایمان: بیشک تمہیں رسول اللہ کی پیروی بہتر ہے۔(پ21،الاحزاب:21)
Flag Counter