سایہ عرش کس کس کو ملے گا؟ |
اللہ عَزَّوَجَلَّ اپنے مطیع وفرماں بردار خاص بندوں کواپنے عظیم عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا جس دن اس کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہو گا۔ انسان دنیا میں اپنے اہل وعیال کی خاطردکھ درد اورتکالیف برداشت کرتا ہے ان کے لئے بڑے بڑے گناہ کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتامگرقیامت کے دن'' نفسی نفسی ''کا عالم ہوگا اور وہ ان سب سے دور بھاگ رہا ہوگا۔ جیسا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتاہے :
یَوْمَ یَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ اَخِیۡہِ ﴿ۙ34﴾وَ اُمِّہٖ وَ اَبِیۡہِ ﴿ۙ35﴾
ترجمہ کنز الایمان:اس دن آدمی بھاگے گا اپنے بھائی اورماں اورباپ اورجورو اور بیٹوں سے۔(پ30،عبس: 34تا 36 ) نیزاس وقت کیا حال ہوگاجب سورج ایک یا دوکمان کے فاصلے پر رہ کر آگ برسا رہا ہوگا ہر ایک پسینے سے شرابور ہورہاہوگا ،عرش الٰہی عَزَّوَجَلَّ کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہو گاہر ایک سائے کی تلاش میں مارا مارا پھر تا ہوگا مگر عرش کاسایہ تو انہی خوش نصیبوں کو ملے گا جنہوں نے دنیامیں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کوراضی کیا ہوگا ،اپنے دنیوی سکون کوقربان کرکے رب کریم عَزَّوَجَلَّ کی رضا وخوشنودی چاہی ہو گی۔ زیرِ نظر رسالہ
'' تَمْھِیْدُ الْفَرْشِ فِی الْخِصَالِ الْمُوْجِبَۃِ لِظِلِّ الْعَرْش''
(یعنی سایہ عرش کامستحق بنانے والے اعمال کے لئے راہ کوہموارکرنا)میں اما م جلا ل الدین سیوطی علیہ رحمۃ اللہ القوی نے احادیث مبارکہ کی روشنی میں دلائل سے ثابت کیاہے کہ 70سے زائد اقسام کے خوش نصیب عرش الٰہی عَزَّوَجَلَّ کا سایہ پائیں گے۔اسی اہمیت کے پیش نظرتبلیغِ قرآن وسنت کی عالمگیرغیرسیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیہ کے ''شعبہ تراجم ِ کتب'' نے اس کا اردوترجمہ،بنام ''سایہ عرش کس کس کوملے گا؟'' پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ اسلامی بھائی ا وراسلامی بہنیں اس سے استفادہ کرسکیں۔